صدر مملکت عارف علوی نے سکیورٹی گارڈ سے بدسلوکی کے کیس میں ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن( ای او بی آئی) انتظامیہ کو گارڈ سے معافی مانگنے کی ہدایت کردی۔
سکیورٹی گارڈ افتخار حسین ایک پرائیوٹ سکیورٹی ایجنسی میں کام کرتے تھے، افتخار حسین 2008 میں سروس کے دوران حادثے میں معذور ہوگئے تھے اور انہوں نے پینشن کے لیے ای او بی آئی سے رجوع کیا لیکن ای او بی آئی نے پینشن گرانٹ کی ادائیگی سے انکار کیا۔
ای او بی آئی کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ افتخار حسین کی مدت ملازمت 15 سال سے کم ہے، صرف اولڈ ایج گرانٹ کے حقدار ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی ای او بی آئی کو سیکیورٹی گارڈ سے معافی مانگنے کی ہدایت
پاکستان کے صدر کی حیثیت سے شہری سے معافی مانگتا ہوں، صدر مملکت
پنشن کے حصول کیلئے سیکورٹی گارڈ کو دفترکے احاطے میں داخلے کی اجازت تک نہیں دی گئی ، صدر مملکت pic.twitter.com/7wSW4Lq2SY
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) August 12, 2023
اس پر ریٹائرڈ سکیورٹی گارڈ نے وفاقی محتسب سے رابطہ کیا، وفاقی محتسب نے ای او بی آئی کو کیس پر غور کرنے کی ہدایت کی لیکن محتسب کے فیصلے کےخلاف ای او بی آئی نے صدر مملکت کو اپیل دائر کی جس پر صدر مملکت نے فیصلہ سنایا۔
صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ میں پاکستان کے صدر کی حیثیت سے شہری سے معافی مانگتا ہوں، پینشن کے لیے سکیورٹی گارڈ کو دفتر کے احاطے میں داخلے کی اجازت تک نہیں دی گئی۔
صدر مملکت نے ای او بی آئی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اپنے غریب مخالف اور غیر دوستانہ طرز عمل پرگہری نظر ڈالے، شکایت کنندہ کی فائل گم ہونے کی وجہ سے سال بیت گئے، فائل سفارش کرانے پر ڈھونڈی گئی،عام مزدور کو پینشن کے لیے برسوں انتظار کرانا شرمناک امر ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ایک عام مزدور (سکیورٹی گارڈ) کو انصاف کی تلاش میں برسوں گزارنے پڑے، معاملہ ادارے کے چیئرمین کے بجائے ادارے کی اتھارٹی کے سامنے پیش کیا جائے۔
کیس کی سماعت کے دوران ادارے کے نمائندے نے یقین دہانی کرائی کہ شکایت پر قانون کے مطابق غور کیا جائے گا۔