کراچی میں موجود بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کے مزار پر بھی روزانہ کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ معمول بن گئی ہے۔ دو ماہ سے مزارقائد پر یومیہ 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جاری ہے۔
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق قائداعظم محمدعلی جناح کے 74ویں یوم وفات پر بھی بجلی معطل رہی۔ پیر کے روز عمان کے اعلیٰ سطح کے وفد کے مزار قائد پر حاضری کے دوران بھی بجلی منقطع ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق مزار قائد پر دن ڈیڑھ بجے سے 3 بجے تک اور شام ساڑھے 6 بجے سے رات 8 بجے اور تیسری مرتبہ رات 2 بجے سے 3 بجے تک مسلسل لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔
لوڈشیڈنگ کے باعث قائداعظم کا مزار مکمل طور پر اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے اور بجلی معطل ہونے کی وجہ سے مزار قائد کے سیکیورٹی کیمرے بھی غیر فعال ہوجاتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے بابائے قوم قائداعظم کے مزار کو لوڈشیڈنگ سے استثنٰی حاصل ہے لیکن اسکے باوجود روزانہ کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ معمول بن گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لوڈشیڈنگ کا آغاز جولائی کے وسط سے شروع ہوا، دو ماہ گزرنے کے باوجود مسئلے کا حل تلاش نہیں کیا جا سکا، وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان روابط صرف زبانی جمع خرچ تک محدود ہیں جبکہ صوبائی سطح پر ہونے والی میٹنگز میں بھی لوڈشیڈنگ کا حل نہیں ڈھونڈا جا سکا۔