مرتضٰی وہاب کا بلامقابلہ جیتنا دھونس، دھمکی، دباؤ، الیکشن کمیشن اور پیپلز پارٹی کی ملی بھگت ہے، حافظ نعیم الرحمان

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے مرتضیٰ وہاب کو میئر بنانے کے لیے ابراہیم حیدری کی یوسی سے بلامقابلہ یوسی چیئرمین منتخب قراردینے کے فیصلے پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ مرتضیٰ وہاب کا بلامقابلہ جیتنا دھونس، دھمکی،دباؤ اور الیکشن کمیشن و پیپلزپارٹی کی ملی بھگت سے ممکن ہوا ہے، مرتضیٰ وہاب کے مقابلے میں کھڑے ہونے والے تمام امیدواروں کو زور زبردستی اور دھونس دباؤ کے ذریعے انتخاب میں حصہ لینے سے روکا گیا۔

پیپلزپارٹی نے ابتداء سے بلدیاتی انتخابی عمل کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔ نگراں حکومت نے بھی اس سلسلے میں مجرمانہ طور پر خاموشی اختیار کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ موجود ہ صوبائی نگراں حکومت بھی پیپلزپارٹی کی حکومت کا تسلسل ہے۔ 

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام کے زور پر جماعت اسلامی کے امیدوار کے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کو بھی زور زبردستی سے اور دباؤڈال کر جماعت اسلامی کے امیدوار کا ساتھ چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن سندھ پہلے کی طرح آج بھی پیپلزپارٹی کا سہولت کار بناہوا ہے، الیکشن کمیشن نے انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کو مختلف ٹاؤنز کی تین یوسیز سے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی اور ایک یوسی سے ان کا بلامقابلہ انتخاب یقینی بنایا۔جماعت اسلامی نے اس کے خلاف الیکشن کمیشن میں اعتراض داخل کیا اور پھر الیکشن ٹریبونل میں بھی درخواست دائر کی لیکن اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔

جماعت اسلامی نے الیکشن ٹریبونل کی جانب سے مرتضیٰ وہاب کو تین یوسیز میں انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ ہم نے پہلے بھی پیپلزپارٹی کی فسطائیت اور الیکشن کمیشن کی پیپلزپارٹی کی پشت پناہی کا آئینی، قانونی اور جمہوری طریقے سے مقابلہ کیا ہے اورآئندہ بھی کریں گے۔ ہم الیکشن کمیشن کے مرتضیٰ وہاب کو بلا مقابلہ کامیاب قراردینے کے فیصلے کو بھی عدالت میں چیلنج کریں گے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts