وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نےریسورس موبلائزیشن کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے محصولات وصول کرنے والے محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اہداف مکمل کریں تاکہ ترقیاتی کاموں میں وسعت اور غربت کے خاتمے کو یقینی بنایا جاسکے۔
اجلاس!
یہ بات انہوں نے ہفتہ (یکم جون) کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں سینئر وزیر ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول شرجیل میمن، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، ایس ایم بی آر بقا اللہ انڑ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری ایکسائز سلیم راجپوت، سیکریٹری وزیراعلیٰ رحیم شیخ، چیئرمین ایس آر بی واصف میمن اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
معاشی ترقی!
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت آئندہ مالی سال میں معاشی ترقی کے فروغ اور شہریوں کی معیار زندگی کو بلند کر نے کے حوالے سے پالیسی اور نئے اقدامات اٹھائے گی۔انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، صفائی، انفراسٹرکچر اور زراعت جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری پر ہماری توجہ مرکوز رہے گی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ان تمام منصوبوں پر عملدرآمد اُس وقت ممکن ہوپائے گا جب محصولات وصول کرنے والے محکمے اپنے اہداف بروقت حاصل کریں۔
سندھ ریونیو بورڈ!
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ ریونیو بورڈ (SRB) کا24-2023 کا ہدف 235 بلین روپے ہے اورایس بی آر کی کارکردگی سے لگتا ہے کہ وہ اپنا ہدف عبور کرلے گا۔ انہوں نے چیئرمین ایس آر بی واصف میمن کو ہدایت کی کہ ہدف پورا ہونے کے بعد آئندہ سال کے اہداف کے لیے اپنی تجاویز پیش کریں ۔مرادعلی شاہ نے ایس آر بی کو ہدایت کی کہ وہ ٹیکس دہندگان کو ریلیف فراہم کرنے اور آئندہ مالی سال میں ایس ایس ٹی نیٹ کو بڑھانے کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کرے ۔ ایس آر بی کے چیئرمین نے وزیر اعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ ہدف تک پہنچنے کے بعد ہم اپنی تجاویز پیش کریں گے۔
ایکسائزٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول!
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ایکسائز ،ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈپارٹمنٹ کا ہدف 143 بلین روپے ہے اورجسے ہر صورت حاصل کرنا ہے۔ وزیر ای ٹی اینڈاین سی شرجیل میمن نے کہا کہ انہوں نے ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں اور اس حوالے سے جون 2024 کے آخر میں خوشخبری سامنے آئے گی۔
بورڈ آف ریونیو!
اجلاس کو بتایا گیا کہ24-2023 میں بورڈ آف ریونیو کا ہدف 55.218 بلین روپے ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایس ایم بی آر کو ہدایت کی کہ وہ وصولی کے ہدف تک پہنچنے کے لیے اقدامات اٹھائے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے اپنی تجاویز پیش کرے۔مراد علی شاہ نے چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ کو ہدایت کی کہ بورڈ آف ریونیو کی وصولی کے پورے نظام میں اصلاحات متعارف کرائی جائیں۔ انہوں نے اسے آسان اور سادہ بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ یہ اسسٹنٹ کمشنرز اور مختیارکاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ وصولی کے عمل کو بروقت یقینی بنائیں۔
ترقیاتی اسکیمیں!
ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 380.5 بلین روپے کی لاگت سے 5250 جاری ترقیاتی ا سکیموں پر کام جاری ہے اور آئندہ مالی سال کے دوران ان میں سے زیادہ تر کو مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔