ملک دشمن عناصر نے لاہور کے مصروف ترین اور قدیم بازار انار کلی کو نشانہ بنادیا۔ انارکلی بازار میں لوہاری چوک پر دوکانوں کے قریب زور دھماکہ میں 2 افراد زندگی کی باز ہار گئے۔ جاں بحق افراد میں 9 سالہ بچہ ابصار بھی شامل ہے جسکا تعلق کراچی ہے۔ ابصار لاہور میں اپنے رشتہ داروں کے پاس آیا ہوا تھا۔
دھماکے میں ایک اور جاں بحق شخص کی شناخت 31 سالہ رمضان کے نام سے ہوئی ہے جو شیخوپورہ کا رہائشی ہے۔ انارکلی بازار میں ہونے والا دھماکہ اتنا شدید تھا کہ متعدد عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ، قریب موجود بینک کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔
دھماکا ہوتے ہی جائے دھماکا پر پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ، ریسکیو ادارے اور فائر بریگیڈ کا عملہ فوری پہنچ گیا۔ ریسکیو اداروں اور فائر بریگیڈ نے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے آگ بجھائی اور جھلس جانے والے افراد کو اسپتال منتقل کیا۔ 25 زخمی اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔
لاہور دھماکے کی ابتدائی رپورٹ بھی تیار کرلی گئی ۔ دھماکےمیں ڈیڑھ کلو بارودی مواد استعمال کیے جانے کا انکشاف کیا گیا ہے، دھماکہ پلانٹڈ ڈیوائس سے کیاگیا، عمارت اور آٹھ موٹرسائیکلوں کو نقصان پہنچا۔۔ رپورٹ کے مطابق دھماکا ایک بج کر چالیس منٹ پر ہوا ۔ پولیس، فرانزک ایجنسیاں اور حساس ادارے تحقیقات کررہے ہیں اور اس سلسلے میں سی سی ٹی وی کیمروں سے مدد لی جارہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان ، مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف شہبازشریف، نون لیگی رہنما مریم نواز، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرادی سمیت کئی سیاسی رہنماؤں نےواقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔