لاپتا افراد کی بازیابی، عدالت کا تحقیقات کیلئے اہلخانہ کو تھانے طلب نہ کرنے کا حکم

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی محمدعلی 9 اگست 2021 سے لاپتہ ہے۔ محمدعلی گھر سے صفورا چورنگی گیا تھا اور واپس نہیں آیا۔ پولیس میں رپورٹ کرائی ۔ گھر میں صرف دو خواتین ہیں بار بار پولیس تھانے طلب کرلیتی ہے۔

 

عدالت نے لاپتا افراد کے اہلخانہ کو تھانے طلب کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے کہا ہے کہ لاپتا افراد سے متعلق تحقیقات کے لیے تفتیشی افسر اہلخانہ کے پاس جایا  کرے اور  آئندہ کسی فیملی کو تھانے طلب نہ کیا جائے۔

 

جسٹس اقبال کلہوڑو کا کہنا تھا کہ جسے بھی تحقیقات یا پیشرفت سے آگاہ  کرنا ہے وہ خودد اہلخانہ کے پاس جائے، بندہ لاپتا ہونے سے فیملیز پہلے سے پریشان  ہوتی  ہیں اوپر  سے ان کو بار بار طلب  کیا جاتا ہے۔

 

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شہری محمدعلی کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ تفتیشی افسر کی رپورٹ پر رینجرز پراسیکیوٹر حبیب احمد نے مہلت مانگ لی

 

عدالت نے محکمہ  داخلہ کو لاپتا افراد  کے اہلخانہ کو تھانے میں طلب نہ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا اور سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts