عامرلیاقت حسین کے دوسری اہلیہ سے متعلق بیان پر سیدہ طوبیٰ انور کا ردعمل بھی سامنے آگیا۔ طوبیٰ انور کا کہنا ہے کہ عامرلیاقت حسین کے ساتھ انکی شادی قانون کے مطابق ختم ہوچکی ہے۔ انکے بیانات کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
طوبیٰ انور نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھاکہ وہ اس بات کی وضاحت کرنا چاہتی ہیں کہ انہوں نے بطور پاکستانی شہری اپنے آئینی حق کے مطابق عدالتی نظام کے ذریعے عامر لیاقت حسین سے طلاق لینے کا انتخاب کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ طلاق معزز عدالت نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قوانین کے مطابق ہوئی، میڈیا پر جو کچھ بھی دعویٰ یا کہا جا رہا ہے وہ حقائق کی مکمل غلط تشریح ہے اور قانون کی عدالت میں اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
سیدہ طوبیٰ انور نے کہا کہ وہ اسلامی اسکالرز سے بھی درخواست کرتی ہیں کہ وہ ان خواتین کے لیے آواز اٹھائیں جو شریعت اور پاکستان کے آئین کے مطابق اپنے حقوق استعمال کرنے کا انتخاب کرتی ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسلام خواتین کو طلاق لینے کی اجازت دیتا ہے اگر شادی اب کام نہیں کر رہی ہے، خراب شادی سے خوبصورتی سے نکلنا ایک حق ہے نہ کہ گناہ۔
واضح رہے عامرلیاقت حسین نے اپنی تیسری اہلیہ سیدہ دانیہ شاہ کے ہمراہ ایک انٹرویو میں کہا تھاکہ طوبیٰ انور کے ساتھ انکی شادی ابھی ختم نہیں ہوئی اور طوبی ابھی انکی اہلیہ ہیں جو جب واپس آنا چاہیں آسکتی ہیں۔
عامر لیاقت کا کہنا تھاکہ انہوں نے خلع مانگی ہے اور خلع کیلئے دونوں فریقین کا رضامند ہونا ضروری ہوتا ہے، لیکن وہ تو عدالت گئے ہی نہیں ہیں تو لہذاٰ یہ خلع تو کھلائے گی لیکن شرعی خلع نہیں ہوگی۔
عامرلیاقت کی تیسری اہلیہ سیدہ دانیہ شاہ نے بھی انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر سیدہ طوبیٰ انور واپس آنا چاہیں تو واپس آسکتی ہیں انکی واپسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ طوبیٰ انکی بڑی بہن جیسی ہیں۔