Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

قائد ملت لیاقت علی خان کی 72ویں برسی، صدرمملکت عارف علوی کا خراج عقیدت

پاکستان کے پہلے وزیراعظم اور قائد ملت لیاقت علی خان کی شہادت کو 72 برس بیت گئے۔ لیاقت علی خان قیام پاکستان کے لئے جدوجہد کرنے والے اہم رہنماؤں میں شامل تھے۔صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے لیاقت علی خان کو انکی 72ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قائد ملت لیاقت علی خان شہید کو قوم کے لیے ان کی بے پناہ خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن ہمیں پاکستان کی آزادی اور اس کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے قائد ملت کے غیر متزلزل عزم کی یاد دلاتا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ لیاقت علی خان جدوجہد آزادی کے دوران بانی پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کے شانہ بشانہ کھڑے رہے اور انہوں نے قوم کی تقدیر بدلنے میں اہم کردار ادا کیا۔ صدر نے کہا کہ لیاقت علی خان نے پاکستان کے پہلے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں، قائد ملت ملک کی خودمختاری کے بڑے چیمپئن اور شہریوں کی فلاح و بہبود کے زبردست حامی تھے۔

صدر مملکت نے کہا کہ لیاقت علی خان شہید نے پاکستان کے ابتدائی سالوں، قرارداد مقاصد اپنانے اور چیلنجز پر قابو پانے کیلئے نوزائیدہ قوم کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم کے وژن کے مطابق ایک ترقی پسند اور خوشحال پاکستان کے حصول کے لیے قائدِ ملت نے نئی قائم ہونے والی ریاست کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لیے انتھک محنت کی۔

صدر مملکت کے مطابق قائد ملت نے جمہوریت، قانون کی حکمرانی، مہاجرین کی آباد کاری اور بحالی، ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے اور سماجی اور معاشی انصاف کے فروغ کے لیے کام کیا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ قوم کے ساتھ لیاقت علی خان کی اٹوٹ وابستگی نے قوم کے اجتماعی شعور پر لازوال نشان چھوڑا ہے، ایک متحد، جمہوری اور ترقی پسند پاکستان کا قائد ملت کا وژن ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے۔

لیاقت علی خان تحریک پاکستان کے عظیم رہنماؤں میں شامل تھے۔  لیاقت علی خان نے سن 1896ء میں بھارت کے علاقے کرنال کے نواب رستم علی خان کے گھرانے میں آنکھ کھولی۔

 ابتدائی تعلیم کے بعد 1918ء میں علی گڑھ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا، بعد میں برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔

نواب خاندان کے چشم و چراغ لیاقت علی خان نے سن 1923ء میں عملی طور پر سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور 1936ء میں مسلم لیگ کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔

لیاقت علی خان قائد اعظم کے انتہائی قریبی اور بااعتماد ساتھی تھے،  انہوں نے قائد اعظم کے ساتھ مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کے حصول کے لیے شب و روز کام کیا۔ 

تحریک آزادی کے دوران لیاقت علی خان قدم قدم پر قائداعظم کے ساتھ رہے، انہی کی کوششوں سے 1941ء کے انتخابات میں کانگریس کے مقابلے میں مسلم لیگ کو مسلمانوں نے ووٹ دیا۔ انہی بانیان کی انتھک کاوشوں کے نتیجے میں 14 اگست 1947ء کو دنیا کے نقشے پر ایک نیا ملک پاکستان کے نام سے وجود میں آیا اور لیاقت علی خان مملکت خداداد کے پہلے وزیر اعظم بنے۔

قیام پاکستان کے بعد بھی انہوں نے ملک کے نظام کو سنبھالنے اور مہاجرین کی آباد کاری میں اہم کردار ادا کیا۔ چند سالوں بعد ہی ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا اور 16 اکتوبر 1951ء کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران سید اکبر نامی شخص نے لیاقت علی خان کو شہید کردیا اور یوں تاریخ پاکستان کے اہم رہنما قائد ملت لیاقت علی خان فانی دنیا سے رخصت ہوئے۔

لیاقت علی خان کو انکے قریبی رفیق اور محبوب رہنما قائد اعظم کے مزار کے احاطے میں ہی دفن کیا گیا۔قائداعظم کا مزار کراچی میں واقع ہے۔

 

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts