عیدالاضحٰی پر گوشت کے کھانوں میں بدپرہیزی اور بسیاری خوری کے باعث شہری بیمار پڑنے لگے۔ کراچی کے اسپتالوں میں پیٹ کے امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عید کے 3 دنوں میں صرف سول اسپتال میں فوڈ پوائزنگ کے 1700 مریض لائے گئے جبکہ جناح اسپتال میں لائے جانے والے پیٹ کے امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد 1200 تھی۔
سول اسپتال انتظامیہ کے مطابق 1700 سے زائد گزشتہ تین روز میں فوڈ پوائزنگ کے کیسز تاحال رپورٹ ہو چکے ہیں، عید کے دوسرے روز 400، تیسرے روز 600 جبکہ گزشتہ روز 670 سے زائد فوڈ پوائزنگ کے کیسز رپورٹ ہوئے۔
جناح اسپتال میں یومیہ گیسٹرو،پیٹ درد،ڈائریا اور بسیار خوری کے مجموعی طور پر 300 سے 400 کیسز رپورٹ ہورہے ہیں،عید سے اب تک تقریبا 1200 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
جناح اسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول کے مطابق جناح اسپتال کے میڈیکل کیسز میں 30 فیصد اضافہ ہوچکا ہے،یومیہ اوسطا 15 سو سے 18 سو مریض جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں آتے ہیں،جن میں سے 30 فیصد مریض گیسٹرو، پیٹ درد ،ڈائریا اور بسیار خوری کی شکایت کرتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق کھانے میں ہاتھ پر قابو رکھنے کے ساتھ ساتھ فریزر میں رکھے گوشت کے دورانیے پر بھی نظررکھنے کی ضرورت ہے، مخصوص مدت کے بعد گوشت میں بیکٹیریل ری ایکشن شروع ہوجاتا ہے جو کہ کھانے والوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔