گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے میں انتخابی مہم کے دوران ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ صرف انتخابی مہم نہیں بلکہ علاقے کے حقوق کی جدوجہد ہے جس کو ہم کئی برسوں سے چلارہے ہیں اور اب اس کا آخری مرحلہ آچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کو بتانا ہے کہ گلگت بلتستان کو حقوق دو، ہماری آواز اسلام آباد کو سننا پڑے گی۔گلگت بلتستان کے عوام کی خواہشات کے مطابق اسلام آباد میں فیصلے ہوں گے تو پھر مسائل حل ہوں گے، آج اسلام آباد میں بیٹھے لوگ گلگت بلتستان کے حوالے سے از خود فیصلے تو لیتے ہیں لیکن جب تک یہاں کے لوگوں کی بات نہیں سنیں گے اور یہاں لوگوں کی وہاں موجودگی نہیں ہوگی تو ہم پوچھتے رہیں گے کہ گلگت بلتستان کے عوام بے روزگار کیوں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پوچھتے رہیں گے کہ گلگت بلتستان میں صحت اور تعلیم کے ادارے کیوں نہیں ہیں، جب تک ہم یہ حقوق حاصل نہیں کریں گے اس وقت تک پوچھتے رہیں گے کہ یہاں کےمسائل حل کیوں نہیں ہورہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کا ساتھ دیا تھا اور مجھے موقع ملا تو ان کے خواب پورے کروں گا، پی پی پی نے ہمیشہ غریب اور پسماندہ علاقوں کا خیال رکھا اور مظلوم طبقات کی خدمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نے جو کام کیے تھے آج تک یہاں کے عوام کو اس کا فائدہ مل رہا ہے، گندم کی سبسڈی انہوں نے شروع کی تھی اور آج بھی جاری ہے
انہوں نے کہا کہ ہم نے وہ تباہی جو عمران خان نے ہر صوبے میں کیا ہے اس سے گلگت بلتستان کو بچانا ہے، پورے ملک میں عوام بے روزگار ہوئے ہیں، اس لیے یہاں عمران خان کو موقع نہیں دے سکتے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کا ہر وعدہ جھوٹا نکلا ہے، کہا تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں دوں گا لیکن اب تک ایک نوکری نہیں دی