کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عزیر بلوچ کو ایک اور مقدمہ میں بری کردیا۔ عزیر بلوچ اور انکے بھائی زبیر بلوچ کو تاجر کو اغواء کرنے ، تاوان طلب کرنے اور مغوی کو قتل کرنے کی کیس میں بری کیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان پر تاجرعبدالصمد کو اغواء کرنے کا الزام تھا۔ ملزمان نے مغوی کے اہلخانہ سے دس لاکھ روپے تاوان طلب کیا تھا۔ جبکہ تاوان کے 70 ہزار روپے وصول کرکہ مغوی کو قتل کرنے کا بھی الزام تھا۔
عزیربلوچ کے وکیل عابد زمان کا کہنا ہے کہ ملزمان پر لگائے گیے الزامات غلط اور جھوٹے تھے جو عدالت میں ثابت بھی نہیں ہوسکے۔ ملزمان کا اغواء اور قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔عذیر بلوچ و دیگر کے خلاف دوہزار نو میں چاکیواڑہ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ملزم عذیر بلوچ ابھی تک 18 مقدمات میں بری ہوچکے ہیں۔ عزیر بلوچ پر مجموعی طور پر 61 مقدمات درج کئے گئے تھے۔