وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے کے بعد سیاسی جوڑ توڑ میں تیزی آگئی ہے۔ حکومتی ارکان کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ ( پاکستان ) کو راضی کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ ایم کیو ایم نے حکومت کے سامنے اپنے تین مطالبات رکھ دئے ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل ، وفاقی وزیر اسد عمر کی سربراہی میں حکومتی وفد سے ملاقات کی۔ طویل ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان نے تحریک عدم اعتماد میں حکومت کا ساتھ دینے کیلئے تین مطالبات رکھے ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے حکومت سے 100 لاپتا کارکن کو بازیاب کرانے ، اپنے بند دفاتر کھلوانے اور بے بنیاد مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گورنرسندھ عمران اسماعیل نے بھی ایم کیو ایم کی جانب سے ان تین مطالبات کی تصدیق کردی ہے۔
ایم کیوایم پاکستان نے سندھ میں گورنرشپ یا کوئی اضافی وزرات مانگنے کی خبروں کی تردید کی۔ ایم کیوایم رہنما وسیم اختر کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق کو 5 سیٹوں پر وزرات اعلٰی مل سکتی ہے تو ایم کیوایم کی 7 سیٹوں پر انکے مسائل حل کروادئے ہیں۔ اگر مسائل حل ہوگئے تو ایم کیوایم حکومت کا ساتھ دے گی۔