وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد پر رولنگ کے حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی کے بارے میں میڈیا پر چلنے والی خبروں کی قومی اسمبلی کے ترجمان نے سختی سے تردید کردی۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اسد قیصر رولنگ پر متفق تھے۔
سوشل میڈیا پر قومی اسمبلی کے ترجمان کے جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ میڈیا چینلز پر اسد قیصر کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت نہ کرنے کے حوالے سے چلائی جانے والی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔
قومی اسمبلی کے ترجمان کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع ہونے کی وجہ سے اجلاس کی صدارت نہ کرنے کا فیصلہ کیا، عدم عتماد پر ڈپٹی اسپیکر کی طرف سے دی جانے والی رولنگ سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر متفق تھے اور رولنگ پر اسپیکر قومی اسمبلی کے دستخط بھی موجود ہیں۔
ترجمان کے مطابق رولنگ کے حوالے سے کیس عدالت عظمی میں زیر سماعت ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی اس سلسلے میں اپنے وکلاء کے زریعے اپنا موقف عدالت میں پیش کریں گے۔ اس معاملہ پر اسپیکر سے منسوب کرکے من گھڑت اور بے بنیاد خبریں چلانے سے اجتناب کیا جائے۔
واضح رہے گزشتہ روز جیو نیوز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسد قیصر وزیراعظم عمران خان کے خلاف جمع کرائی گئی عدم اعتماد کی تحریک کو مسترد کرنے کیلئے آرٹیکل 5 کے تحت رولنگ کے حق میں نہیں تھے جسکی وجہ سے انہوں نے 3 اپریل کو قومی اسمبلی میں اجلاس کی صدارت نہیں کی۔
جیو نیوز کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ حکومتی ٹیم کے قانونی ماہرین اسدقیصر کو منانے کیلئے کوشش کرتے رہے لیکن ان کے راضی نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے اجلاس کی صدارت کی اور وزیرقانون فواد چوہدری کے سوال اٹھانے کے بعد عدم اعتماد کو آرٹیکل 5 کے تحت غیرملکی سازش اور آئین کے منافی قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔