عدالت نے کراچی میں بجلی کی ترسیل کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کو کمرشل ایریا اور کچی آبادیوں کے کنکشنز علیحدہ کرنے کی ہدایت کردی۔
سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے علاقے جمشید کوارٹرز کے کمرشل ایریاز میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک حکام پر برہمی کا اظہار کیا۔
جیو نیوز کے مطابق سماعت کے دوران درخواست گزار نے کہا کہ جمشید کوارٹرز کے کمرشل علاقوں میں بھی 14،14 گھنٹوں کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، پورا دن جنریٹر چلا کر کاروبار کرنا بہت مشکل ہے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ عقیل احمد نے کہا کہ جو صارفین باقاعدگی سے بلز ادا کررہے ہیں ان علاقوں میں اضافی لوڈشیڈنگ زیادتی ہے۔
اس دوران کے الیکٹرکے وکیل کا کہنا تھا کہ کچی آبادی اور کمرشل ایریا کے بجلی کنکشنز ایک ہی فیڈر پر ہیں اور علاقے میں ہائی لاسز ہونے کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔
عدالت نے کے الیکٹرک کو کمرشل ایریا اور کچی آبادی کے کنکشنز علیحدہ کرنے کی ہدایت کی اور اس پر 10 روز میں عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔