عدالت کا ڈیفنس کے بنگلے سے لاپتا لڑکی کو کال ڈیٹا کی مدد سے تلاش کرنے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ میں ڈیفنس کے بنگلے سے کم عمر لڑکی کی گمشدگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے لڑکی کی گمشدگی سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

 

پولیس رپورٹ کے مطابق 13 سالہ اسماء بنگلے کے مالک کی والدہ کی ساتھ رہتی تھی۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ لڑکی بزرگ خاتون کے کمرے میں لگا فون استعمال کرتی تھی اس لئے فون کا ریکارڈ چیک کرنے کیلئے ڈی پی ایل سی اور پی ٹی اے کو خطوط لکھ دئے ہیں۔

 

سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمداقبال کلہوڑو نے سوال کیا کہ اس دوران لڑکی نے کیا اپنے گھر والوں سے رابطہ نہیں کیا ؟ کیا بنگلے والوں سے چھان بین کی کہ وہ کیا کہتے ہیں لڑکی کہاں گئی۔

 

پولیس نے عدالت کو بتایا کہ بنگلے والوں کو لڑکی سے متعلق علم نہیں کہ وہ کہاں گئی۔ شہید بےنظیر آباد اور لاہور سمیت دیگر مقامات پر بھی تلاش کی گئی لیکن کوئی سراغ نہیں ملا۔

 

عدالت نے کال ڈیٹا کی مدد سے لڑکی کو تلاش کرنے کا حکم دے دیا۔ 13 سالہ اسماء کی گمشدگی کی درخواست اسکے والدین نے جمع کرائی تھی۔ درخواست گزار والدین کا کہنا ہے کہ اسماء ڈیفنس کے بنگلے سے لاپتا ہے ۔ عدالت سے استدعا ہے کہ اسے بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts