اسلام آباد کی احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس میں اہم پیشرفت سامنے آئی، عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیداد ضبطی کے احکامات واپس لے لئے اور ضبط شدہ جائیداد اور اثاثے واپس کرنے کا حکم دے دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالتی حکم میں کہاگیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی پراپرٹیز ، گاڑیاں اور بینک اکاؤنٹس واپس کئے جائیں، جج محمد بشیر نے نواز شریف کی جائیداد واپسی کے احکامات جاری کیے۔
واضح رہے لاہور میں 1650 کنال سے زائد زرعی اراضی ، مرسیڈیز، لینڈ کروزر و گاڑیاں ضبط ہوئی تھی اور اشتہاری قرار دینے کے بعد جائیداد ضبطی احکامات اکتوبر 2020 میں جاری کیےگئےتھے۔
توشہ خانہ ریفرنس میں نوازشریف کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دائر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ مستقبل میں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے، جس پر جج احتساب عدالت محمد بشیر نے کہا تھا کہ فرد جرم کےلئے تو نوازشریف کو آنا ہی پڑے گا۔
نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں نوازشریف کے دائمی وارنٹ منسوخ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ وارنٹ منسوخ کر دیئےجائیں تاکہ ٹرائل کاآغازہوسکے۔
احتساب عدالت نے نواز شریف کی ضبط پراپرٹی واپس کرنے کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر دیا تھا۔