سندھ ہائی کورٹ میں سرجانی ٹاؤن کراچی میں سرکاری زمین پر غیرقانونی گوٹھ کی تعمیرکے کیس کی سماعت ہوئی۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سرجانی ٹاؤن مین سرکاری زمین پر غیر قانونی گوٹھ ختم کر کے ایک ماہ میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سرجانی ٹاؤن میں سرکاری زمین پر حسن بروہی گوٹھ اور میر خان گوٹھ سمیت دیگر جعلی گوٹھ بناکر قبضہ کیا جارہا ہے، متعلقہ حکام کو شکایت کے باجود کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔اسٹیٹ ایجنٹس جعلی گوٹھ کے نام پر معصوم شہریوں کو بے وقوف بنانے میں مصروف ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ سرکاری زمین سے قبضہ ختم کرایا جائے،۔
عدالت نے سرکاری زمین پر قبضہ ختم کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ اگر سرکاری زمین پر قبضہ کیا گیا ہے تو قبضہ مافیا سے واگزار کرائی جائے، عدالت نے پولیس کو پرامن طریقے سے سرکاری زمین وا گزار کرانے اور ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹادی۔