عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ کو پانی کے بل وصول کرنے سے روک دیا، پانی کی چوری پر ڈی ایچ اے سے بھی جواب طلب

سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس سید حسب اظہر رضوی کی سربراہی میں بینچ کے روبرو ڈی ایچ اے، کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن میں پانی کی عدم فراہمی، چارجز وصول کرنے کا تنازع سے متعلق سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان و دیگر کی دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

 

سندھ ہائی کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ کو پانی کا بل وصول کرنے سے روکتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ اور کمنٹونمنٹ سمیت ڈی ایچ اے سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔

 

جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریماکس دیئے ڈی ایچ اے پانی فراہمی کے لیے کیا کر رہا ہے؟ منظور کالونی میں ہائیڈرنٹس پکڑے گئے۔ پانی تو دستیاب ہے مگر چوری ہوتا ہے۔ ڈی ایچ اے کیا ایکشن لیا جا رہا ہے؟

 

انور منصور خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ پانی کے ساتھ ساڑھے سات ہزار کا بجلی کا بل بھی گھر پہنچا دیا گیا۔ وکیل کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن نے کہا کہ یہ بل پانی فراہمی پر ہونے والے اخراجات کا ہوتا ہے۔ انور منصور خان نے موقف کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کو پانی کے چارجز وصول کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔

 

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ڈی ایچ اے کے پاس چار کنکشن ہیں۔ کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کے وکیل نے کہا کہ پانی چوری کرنے سے متعلق شکایات کر چکے۔ 9 ایم جی ڈی کے بجائے 4 ایم جی ڈی پانی مل رہا ہے۔

 

عدالت نے ریمارکس دیئے آپ کی کیا پلاننگ ہے، رہائشیوں کو کیسے پانی دینگے؟ کس قانون کے تحت رہائشیوں سے چارجز لے رہے ہیں؟ کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کے وکیل نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن آفیشل منظوری کے بعد چارجز وصول کر رہے ہیں۔

 

انور منصور خان نے کہا کہ جب قانون ہی نہیں تو کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کیسے چارجز لے سکتا ہے؟ کنٹونمنٹ قوانین میں کسی چارجز کا ذکر نہیں۔ کراچی میں چھ کنٹونمنٹ بورڈز ہیں۔ ایک تہائی کراچی کنٹونمنٹ بورڈز پر مشتمل ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کے وکیل نے کہا کہ ہمیں پیچھے سے مطلوبہ پانی دستیاب نہیں۔

 

جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے تو کیا متبادل حکمت عملی ہے آپ کی ؟ اگر آپ کو پانی نہ ملے تو کیا کرینگے؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ فیز ایٹ میں انتہائی بلند و بالا منصوبوں بنائے جا رہے ہیں۔ عدالت نے انور منصور خان کی درخواست پر بڑا عبوری حکم دیدیا۔

 

عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کو انور منصور خان سے چارجز وصول کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن، ڈی ایچ اے اور ایم ڈی واٹر بورڈ سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے بتایا جائے، کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کے پاس پانی کے متبادل منصوبے کیا ہیں؟ عدالت نے کیس کی سماعت یکم اپریل کیلئے ملتوی کردی۔

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts