وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے مارچ کے باعث ساری رات خود سیکیورٹی حالات کی مانیٹرنگ کی ۔ عوام نے فتنہ اور فسادی جتھے کومکمل طور پر مسترد کردیا۔
سماء نیوز سے گفتگو میں راناثناء اللہ نے کہا کہ سپريم کورٹ نےاگر اجازت نہ دی ہوتی تو عمران خان کو اسلام آبادميں داخل نہ ہونےديتا، تحریک انصاف کی 6روز کی ڈيڈلائن سےکچھ نہيں ہوگا۔
راناثناءاللہ نےدعویٰ کیا کہ تحریک انصاف 100 بار بھی آجائےليکن بندے پورے کرکےدکھائے،اگرعمران خان 6لاکھ لوگ لے آئيں تو ميں بھِی اليکشن کی تاریخ دينےکا حامی ہوں گا۔
وفاقی وزیرداخلہ نے تحریک انصاف پر سپریم کورٹ سے غلط بیانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عمران خان اسلام آباد میں طے شدہ جگہ پرجلسہ کی اجازت لے کر شہرمیں داخل ہوئے اورڈی چوک جانے کا اعلان کرکے وعدہ خلافی کی۔
اسلام آباد میں میٹروبس اسٹیشن جلائے گئے،درختوں کو آگ لگائی گئی اوریہ سب عوام نے دیکھا کہ سپریم کورٹ فیصلےکی آڑ میں فسادی جتھہ ساری رات جلاؤ کرتا رہا۔ ساری رات عمران خان کنٹینر سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے توہینِ عدالت کےاعلان کرتے رہے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے دعویٰ کیا کہ پولیس نےایک بھی ربڑ بلٹ نہیں چلائی اوریہ تمام جھوٹا پروپگنڈا ہے۔ جھڑپوں میں 18 رینجرز اور پولیس اہلکار شدید زخمی ہیں تاہم اسلام آباد پولیس اور رینجرز لوگوں کی جان و مال کا فریضہ اسی طرح انجام دیتے رہیں گے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ، آئین اور ریاست کی رٹ کو یقینی بنانے کے لئے واضح احکامات دے تاکہ فتنہ پرور ٹولے کو اسلام آباد سے نکال باہر کردیا جائے اور اسلام آباد کے شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔