کراچی میں سمندری طوفان کے پیش نظر شہری انتظامیہ نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ شہر میں کمزور عمارتیں خالی کرادی گئی ہیں، جبکہ ساحل پر قائم ریسٹورنٹس کو بھی مکمل بند کروا دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے ضلع جنوبی کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کی سربراہی میں قائم کمیٹیوں کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے شہر کی انتہائی خطرناک قرار دے گئی 36 عمارتوں کو خالی کراکے سیل کردیا گیا ہے۔ عمارتوں میں واقع دکانوں کو بھی سیل کردیا گیا ہے۔
ضلع جنوبی میں زیر تعمیر عمارتوں کا کام بھی رکوا دیا گیا ہے اور سیفٹی کے قوانین کے مطابق عمارتوں پہ نصب مشینری کو بھی فل وقت ہٹا دیا گیا ہے۔ ضلع جنوبی میں آرام باغ ، صدر , لیاری ، کارڈن اور سول لائن سب ڈویژن میں 3 شیلٹر ہاؤس بھی کائم کردی گئی ہے۔
اسکے علاوہ ڈیفنس فیز 8 میں ساحل پر قائم تمام ریسٹورنٹس کو بھی مکمل بند کروا دیا گیا ہے تاحکم ثانی ریسٹورنٹس بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ پاکستان آرمی، رینجرز، صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ، کے الیکٹرک ، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ، ڈی ایم سی ، کے ایم سی ، سی بی سی اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، ایس ایس جی سی سمیت تمام متعلقہ اداروں کی افسران سے مکمل رابطے میں ہیں۔ کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پلان تیار ہے۔
عوام کی جان و مال کے تحفظ کے پیش نظر ، ممکنہ تیز رفتار ہوائوں اور طوفانی بارشوں کے پیشِ نظر ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں لگی تمام اشتہاری بل بورڈ ، سائن بورڈز کو ہٹانے سمیت گہنی اور کمزور درختوں کے کٹائی کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔