وزیراعظم شہباز شریف نے سینئر صحافی ارشد شریف کے معاملے کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم نے ہائیکورٹ کےجج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں کمیشن کا سربراہ سول سوسائٹی اور میڈیا سے بھی ارکان لے سکے گا۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یہ فیصلہ مرحوم ارشد شریف کے قتل کے اصل حقائق کے تعین کے لیے کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو ہدایات بھی جاری کی ہیں جس میں کہا گیا ہےکہ کمیشن میں ایسے لوگوں کو شامل کیا جائے جن پر ارشد شریف کے اہلخانہ کو اعتماد ہو۔
واضح رہے پاکستان کے نامور صحافی ارشد شریف کو ایک روز قبل کینیا میں مبینہ طور پر قتل کردیا گیا تھا۔ کینیا کی پولیس کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق واقعہ غلطی کی بناء پر پیش آیا۔
سینئر صحافی اور اینکر پرسن کو کینیا کے دارالحکومت نیروبی سے کوئی 112 کلومیٹر دور مگاڈی کے علاقے میں ایک ناکے پر پولیس نے فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا۔ کینیا کی پولیس نے اعتراف کیا کہ ارشد شریف اس کے ایک اہلکار کی گولی لگنے سے جاں بحق ہوئے۔