شہداء پولیس کو خراج عقیدت دینے کیلئے آج ملک بھر میں یوم شہداء پولیس منایا جارہا ہے

ملک بھر میں آج یوم شہدائے پولیس منایا جارہا ہے، یہ دن ملک  میں جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کی سرکوبی کے دوران شہادت پانے والے پولیس اہلکاروں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ یہ دن پاکستان کے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں منایا جاتا ہے۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس کے افسران اور جوانوں کی قربانیاں بھی ناقابل فراموش ہیں، شہدا کے اہلخانہ کے لیے محکمہ پولیس ان کا وارث اور کفیل ہے۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ پولیس کی قربانی سے ہی ملک میں امن کا قیام ممکن ہوتا ہے۔ کراچی میں پولیس شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں کراچی میں اغوا، قتل، دہشتگردی میں بھی کم وسائل کے باوجود پیچھے نہیں ہٹے۔

جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ آج کا دن ایڈیشنل آئی جی کے پی صفوت غیور کے نام سے منسوب ہے جن کی بہادری پر کتاب لکھی جائے گی جو 4 اگست کو شہید ہوئے تھے اس لیے اس دن کو چنا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 950 سے زائد پولیس افسران اور اہلکار شہید ہوئے، آپ کی پولیس ہے آپ نے ہی ساتھ دینا ہے، کراچی میں سٹریٹ کرائم کی وارداتیں ہو رہی ہیں جن کو روکنا ہے۔

اس دن کی مناسبت سے کراچی سمیت ملک کے کئی شہروں میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور شہداء کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ شہدائے سندھ پولیس ڈے کی مناسبت سے کراچی میں سی ویو اور دو دریا کے کنارے پانچ کلومیٹر طویل شہداء رن ریس کا اہتمام کیا گیا ہے۔

پولیس کے تربیت یافتہ اہلکار اور سول سوسائٹی کے ممبران حصہ لیکر شہدائے پولیس کو خراج عقیدت پیش کیا جبکہ ریس میں پولیس افسران اہلکاروں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

اس موقع پر ریس شرکاء کا کہنا تھا کہ پولیس کے ان تمام شہید افسران و اہلکاروں اور ان کی فیملیوں کو سلام جنہوں نے ملک و قوم کیلئے اپنی جان قربان کر دی، وہ ایسے پولیس کے ایسے جوان تھے جو فرض کی ادائیگی سے پیچھے نہیں ہٹے۔

شرکاء نے کہا کہ شہدائے پولیس ڈے کے موقع پر پولیس کے ان جاں نثارغازیوں کو بھی سلام جنہوں نے عمر بھر کی معذوری برداشت کرلی، یہ ایسے جانثار ہیں جو کسی دہشت گرد کے اگے نہیں جھکے ملک و قوم پر آنچ نہ آنے دی۔

ریس کے شرکاء نے کہا کہ پولیس کے بہادرافسران اورجوان ہمارے محافظ ہیں جن کی بدولت ہماری عزتیں محفوظ ہیں، انہی جانثار پولیس افسران و اہلکاروں کی وجہ  سے ہم سکون سے کاروبار کرتے ہیں اور سکون کی نیند سوتے ہیں۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts