دبئی سے 16 برس بعد شادی کیلئے کراچی آنے والا نوجوان شادی کے ایک ماہ بعد ہی مبینہ طور پر پولیس کے ہاتھوں قتل کردیا گیا ہے۔ 30 سالہ محمدہاشم پولیس کی گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
محمدہاشم 14 سال کی عمر سے دبئی میں مقیم تھا اور ایک ماہ قبل ہی شادی کی غرض سے کراچی آیا تھا۔ محمد ہاشم کی کراچی میں شادی ہوئی اور دبئی واپس جانے سے قبل شاہ نورانی مزار پر زیارت کیلئے گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق منگھو پیر روڈ پر فائرنگ سے دبئی سے آئے نوجوان کے جاں بحق ہوگیا جسکی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول ہاشم پر اے وی ایل سی کے اہلکاروں نے فائرنگ کی، واقعے کے وقت اے وی ایل سی کی موبائل پر ساہ لباس 4 پولیس اہلکار تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہاشم اپنے دوست شہزاد کے ساتھ گزشتہ دوپہر 12 بجے شاہ نورانی مزار پر گیا تھا، رات 9 بجے واپسی پر منگھو پیر روڈ پہنچا تو پولیس نے ہاشم کو رکنے کا اشارہ کیا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ واقعے کے وقت ہاشم کا دوست شہزاد موٹر سائیکل چلا رہا تھا، نہ رکنے پر پیچھے سے اے وی ایل سی کے اہلکاروں نے فائرنگ کر دی۔
پولیس کے مطابق ہاشم کو کمر پر گولی لگی جو سینے سے پار ہو کر شہزاد کی کمر میں لگی، ہاشم اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا، جبکہ شہزاد جناح اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہزاد کے بیان کے مطابق ہاشم 25 منٹ تک سڑک پر تڑپتا رہا، کچھ دیر بعد ایمبولینس منگوا کر ہاشم اور شہزاد کو اسپتال منتقل کیا گیا، ہاشم ایک ماہ قبل اپنی شادی کے سلسلے میں دبئی سے آیا تھا۔
اے وی ایل سی حکام کے مطابق واقعے میں ملوث اہلکاروں سے متعلق تفتیش کی جا رہی ہے، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔