سیاسی مفاہمت کے باوجود عدالتی جنگ، ایم کیوایم کی سندھ میں اساتذہ کی بھرتیاں روکنے کی درخواست مسترد

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی اساتذہ کی بھرتیوں کے معاملے پر ایک بار پھر آمنے سامنے آگئیں۔ سیاسی مفاہمت کے باوجود دونوں جماعتوں کے درمیان عدالتی جنگ جاری ہے۔ ایم کیوایم نے آئی بی اے سکھر کے ذریعے بھرتیوں کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

 

سندھ ہائی کورٹ میں سماعت میں درخواست گزار ایم کیوایم سینیٹر خالدہ اطیب نے استدعا کی کہ آئی بی اے سکھر کے توسط سے ٹیسٹ نہیں لیا جاسکتا۔ بھرتیوں کے عمل کو فوری روکا جائے۔

 

آئی بی اے سکھر کے افسران نے سیبا کے نام سے اپنی ایک نجی ٹیسٹنگ کمپنی  بنارکھی ہے، آج ملازمت کے انٹرویو کیلیے درخواست دینے کی آخری تاریخ ہے۔

 

عدالت میں ایم کیوایم پاکستان کے وکیل طارق منصور ایڈووکیٹ نے کہا کہ درخواست گزار سمیت متحدہ کے منتخب ارکان اس پر متفق ہیں کہ بھرتیوں کے عمل میں بےقاعدگیاں ہورہی ہیں۔

 

عدالت نے استفسار کیا کہ وفاقی اور صوبائی وزرا کے متفق ہونے سے کیا فرق پڑتا ہے۔ ہمیں یہاں قانون کے مطابق کام کرنا ہے اور چھٹیوں میں کوئی جلدی نظر نہیں آرہی ہے۔

 

جسٹس امجد سہتو نے وکیل ایم کیو سے مکالمہ کیا کہ آپ ایک معتبر ادارے پر الزامات عائد کر رہے ہیں، ہم نے جب جوڈیشل افسران کے ٹیسٹ کیلیے آئی بی اے سکھر سے رابطہ کیا تو اس نے معذرت کرلی، آئی بی اے کراچی نے کہا کہ یہ سہولیات آئی بی اے سکھر کے پاس ہیں۔

 

ایم کیوایم پاکستان کے وکیل طارق منصور ایڈووکیٹ نے کہا کہ وہ دستاویزات دکھا سکتے ہیں کہ حکومت پاکستان نے آئی بی اے سکھر کیلیے منفی رپورٹس دی ہوئی ہیں۔

 

عدالت نے امتناع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام معاملات اگست میں دیکھیں گے۔ عدالت نے 9 اگست کیلیے حکومت سندھ اور دیگر کو نوٹسز جاری کردیئے اور سماعت ملتوی کردی۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts