سیاسی عدم استحکام، ڈالر 188 روپے سے تجاوز، قرضوں کے بوجھ میں 1200 ارب روپے کا اضافہ

پاکستان میں سیاسی عدم استحکام نے ملکی معیشیت کو داؤ پر لگادیا۔ موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث ڈالر بے قابو ہوگیا۔ ایک ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی۔

 

پاکستان میں جاری سیاسی ہل چل کے سبب مبادلہ مارکیٹوں میں روپے کی بے قدری اور ڈالر کی اونچی اڑان جاری ہے۔ انٹربینک میں کاروبار کے دوران ڈالر ایک ہی روز میں 2 روپے 22 پیسے مہنگا ہوکر 188 روپے 35 پیسے تک پہنچ گیا۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 188 روپے 50 پیسے تک پہنچ گئی ہے۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں ڈالر کی بلندترین سطح ہے۔ ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ کے باعث ملک کے قرضوں کے بوجھ میں 1200 ارب روپے کا اضافہ ہوچکا ہے۔

 

 چار مارچ کے بعد سے ملک میں ڈالر کی قدر میں 11 روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے جبکہ رواں مالی سال کے دوران روپے کی قدر اب تک 19.50 فیصد گھٹ چکی ہے۔

 

اسی طرح یورو 50 پیسے اضافے سے 203 روپے اور برطانوی پاؤنڈ ایک روپے کے نمایاں اضافے سے 243 روپے اور 50 پیسے پر جاپہنچا۔

 

بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی کے باوجود مقامی سطح پر سونے کی فی تولہ قیمت میں 800 روپے ضافہ ہوا، سونے کی فی تولہ قیمت ایک لاکھ 32 ہزار 8 سو تک پہنچ گئی ہے جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت پاندرہ سو بیس روپے پر مستحکم رہی۔

 

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی مندی کا سلسلہ جاری ہے اور 100 انڈیکس 208 پوائنٹس کم ہو کر 43903 پر ہے۔

 

 

 

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts