سندھ کے سرکاری گوداموں سے ڈھائی لاکھ سے زائد گندم کی بوریاں غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ گزشتہ سال بھی سندھ میں ڈھائی ارب روپے سے زائد مالیت کی گندم چوری ہوئی تھی۔
آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ خوراک نے سندھ کے 12 اضلاع کے گوداموں سے 2 لاکھ 66 ہزار،453 گندم کی بوریاں غائب ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
محکمہ خوراک کی جانب سے پہلی فزیکل ویری فکیشن رپورٹ میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں، اور رپورٹ میں سندھ کے 12 اضلاع کے گوداموں سے 2 لاکھ 66 ہزار،453 گندم کی بوریاں غائب ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
محکمہ خوراک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں گندم کی بمپر فصل ہونے کے باوجود محکمہ خریداری کا ہدف پورا نہ کر سکا، اور 14 لاکھ میٹرک ٹن میں سے صرف 7 لاکھ 7 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدی جا سکی۔
سندھ میں بینکوں سے قرض لے کر خریدی ہوئی 2 ارب 67 کروڑ روپے کی گندم گوداموں سے غائب ہوئی ہے۔ جس پر صوبائی حکومت نے گندم چوری ہونے کے اسباب جاننے کیلیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
واضح رہے کہ سندھ کے سرکاری گوداموں سے گندم چوری ہونا معمول بن گیا ہے، اور گزشتہ سال بھی 2 ارب 80 کروڑ روپے کی گندم چوری ہوئی تھی۔