سندھ ہائی کورٹ نے مخصوص اور اقلیتی سیٹیں جاری کرنے سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن، اسپیکر سندھ اسمبلی ، ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی سے جواب طلب کر لیاہے ۔
سندھ ہائیکورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کے خلا ف درخواست پر سماعت ہوئی جس دوران درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سنی اتحاد کونسل ایک سیاسی جماعت ہے ،آزاد حیثیت سے کامیاب نو امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا۔
قانون کے مطابق سنی اتحاد کونسل کو دو خواتین اور ایک اقلیتی نشست ملنا تھی لیکن یہ سیٹیں ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی میں بانٹ دی گئیں ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تو پھر آپ الیکشن کمیشن کے خلاف سپریم کورٹ چلے جائیں، وکیل درخواست گزار بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں سندھ ہائیکورٹ درخواست سن کر فیصلہ کرنے کی مجاز ہے ۔
سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں کیلئے پہلے نام دینا ہوتے ہیں، سنی اتحاد کونسل نے سندھ اسمبلی سے مخصوص نشستوں کیلئے نام ہی نہیں دیئے تھے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اب تو سارا پراسیس مکمل ہو چکا ہے ، کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ بیرسٹر علی طہر نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا کوٹا دوسری پارٹیوں میں دیا گیا، سنی اتحاد کونسل کا مخصوص نشستوں کا کوٹا واپس دلوایا جائے ۔