سندھ میں سرکاری اسکولوں کا برا حال، 69 لاکھ سے زاٸد بچے تعلیم سے محروم ہیں ۔حلیم عادل

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما و اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ "تعلیم سندھ کا بنیادی مسئلہ ہے، غلط پلاننگ اور مسلسل نظر انداز کرنے کی وجہ سے آج سندھ میں تعلیم کی شرح بہت کم ہوتی جارہی ہے، 69 لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں، 12 ہزار سے زائد سرکاری اسکول بند پڑے ہیں، 70 فیصد سے زائد اسکولوں میں بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہیں، پانی، بجلی، پلے گرائونڈ، باتھ روم جیسی بنیادی سہولیات تک سندھ کی سرکاری اسکولوں میں میسر نہیں ہیں، سرکاری اسکولوں میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے غریبوں کے بچے بھی بنیادی تعلیم سے محروم ہورہے ہیں۔”
ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق جمعہ کو جاری کردہ پریس ریلیز میں انہوں نے کہا ہے کہ اسی وجہ سے سندھ میں عوام سرکاری اسکولوں میں بچے پڑھانے کے بجائے پرائیوٹ اسکولوں میں بھاری فیسوں کی ادائیگی کر کے بھیج رہے ہیں۔
تاہم اسی اثنا میں حلیم عادل شیخ نے کراچی کی ایک نجی اسکول میں فیس ادا نہ کرنے پر ایک والد کی بچوں کے سامنے تزلیل پر بھی مزمت کی ہے۔
حلیم عادل شیخ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سندھ کے محکمہ تعلیم میں ڈیسکوں کی خریداری میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی جارہی ہے،تقریباً 6 ارب روپوں کی لاگت سے سندھ کی اسکولوں کے لئے مہنگے داموں ڈیسکوں کی خریداری کا ٹینڈر منظور کیا گیا ہے جس میں 3 ارب سے زائد کی کرپشن کی جارہی ہے، اگر موثر حکمت عملی سے کام لیا جائے تو اس کرپشن کو روکا جا سکتا ہے اور کرپشن سے بچنے والی رقم کو سندھ کی تعلیم اور اسکولوں پر خرچ کیا جا سکتا ہے جس سے سندھ کی تعلیم میں بہتری آسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے وزیر تعلیم کرپٹ افسران عزیز اکیلی، قاضی شاہد پرویز، احسن منگی، خالد حیدر شاہ، اے بی ناریجو، اکبر لغاری، ایڈیشنل سیکریٹری جمال مصطفی قاضی، ندیم خان سوھو سمیت دیگر افسران نے ڈیسکوں کی خریداری میں کردار ادا کیا۔
مہنگے داموں محکمہ تعلیم میں ڈیسکوں کی خریداری کو فوری طور پر روکا جائے جتنی بھی رقم کی ادائیگی ہوچکی ہے اسے واپس سرکاری خزانے میں جمع کروا کے ملوث زمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور کرپشن ہونے والی رقم سے سہولیات سے محروم سندھ کی سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم سندھ میں عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، سندھ میں پیپلزپارٹی ایک مافیہ کے طور پر سامنے آئی ہے جس نے سندھ کا کوئی محکمہ نہیں چھوڑا جس میں کرپشن نہ کی ہو۔ کرپشن کی وجہ سے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہورہی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
Spread the love
جواب دیں
Related Posts