Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

سندھ سے سینیٹ کی 12 نشستوں کے لئے 35 میں سے 34 امیدواروں کے کاغذات منظور

سینیٹ انتخابات 2024ء کے حوالے سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل شیڈول کے مطابق 19 مارچ کو مکمل ہوگیا ہے۔ سندھ سے سینیٹ کی خالی 12 نشستوں کے مجموعی طور پر  35 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کئے ، جن میں سے 7 جنرل نشستوں کے لئے 21،  علماء  و ٹیکنوکریٹ کی 2 نشستوں کے لئے 5،  خواتین 2 نشستوں کے لئے 6 اور ایک اقلیتی نشست کے لئے 3 امیدوار شامل تھا، جنرل نشست  پر  تحریک انصاف کے سابق رہنماء اور آزاد امیدوار محمد نجیب ہارون کے کاغذات مسترد ہوگئے  اور باقی 34 امیدواروں کے کاغذات منظور ہوگئے ہیں۔

کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل  18 اور 19 مارچ کو صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اور ریٹرننگ افسر برائے سینیٹ انتخابات  2024ءصوبہ سندھ شریف اللہ  کے دفتر صوبائی الیکشن کمیشن میں جاری رہا۔ ریٹرننگ افیسر شریف اللہ کے   ہمراہ جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر سندھ سردار نذر عباس  ، محمد سجاد خٹک اور دیگر بھی موجود تھے۔ 

سندھ سے سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں کے لئے 21 میں سے 20  کاغذات منظور ہوئے ہیں ، ان میں آزاد امیدوار  فیصل واوڈا(جن کے تائید اور تجویز کنندگان  ایم کیوایم پاکستان کے ممبران سندھ اسمبلی ہیں)، محمد ابوبکر، عبدالرائوف صدیقی ، شبیر احمد قائم خانی، عامر ولی الدین چشتی، ہمایوں سلطان ،   نگہت مرزا،  اشرف علی جتوئی ، سید مسرور احسن،  سید کاظم علی شاہ ، جین خان سرفراز راجڑ، ندیم احمد بھٹو، جاوید احمد نایاب، دوست علی جیسر،  گنور علی خان اسران ، مختار احمد دھامڑا عاجز،  علی طاہر، میر راجہ خان جکھرانی، عبدالوہاب اور  شہباز سرفراز  شامل ہیں۔  جنرل نشست  پر  تحریک انصاف کے سابق رہنماء اور آزاد امیدوار محمد نجیب ہارون کے کاغذات مسترد ہوئے ۔

علماء اور ٹیکنوکریٹ کی 2 نشستوں کے لئے 5 امیدواروں کے کاغذات منظور ہے، جن میں  ضمیر احمد گھمرو، سرمد علی ، کریم احمد خواجہ، منظور احمد بھٹہ  اور عبدالوہاب شامل  ۔  خواتین کی 2 نشستوں کے لئے  6 امیداروں کے کاغذات منظور ہوئے جن میں  قرۃ العین مری،  روبینہ قائم خانی ، یاسمین دادابائی ، مسرت نزیر نیازی ، سبینہ پروین  اور مہ جبین ریاض ، جبکہ اقلیت کی ایک نشست کے لئے 3 امیدواروں کے کاغذات منظور ہوگئے جن میں  پنجو بھیل ، سادھومل سریندر ولاسائی  اور بھگوان داس شامل ہیں۔

انتخابی شیڈول کے مطابق  21 مارچ تک منظور یا مسترد ہونے والے کاغذات نامزدگی کے خلاف ٹربیونل کے اپیلیں جمع ہونگی اور 25 مارچ تک ٹربیونل میں فیصلے ہونگے۔نظر ثانی فہرست 26 مارچ کو جاری ہوگی اور 27 مارچ تک امیدوار کاغذات واپس لے سکیں گے اور امیدواروں کی حتمی فہرست جاری ہوگی۔

سینیٹ کی 48 نشستوں کے لیے 2 اپریل کو صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ ہوگی۔

یاد رہے کہ سینیٹ آف پاکستان کے 52 ارکان 11 مارچ کو ریٹائرہوئے  ہیں، جن میں ہر صوبے سے 7 جنرل، 2 خواتین، 2 ٹیکنوکریٹ، سندھ اور پنجاب میں ایک ایک اقلیتی، وفاق دارالحکومت میں ایک جنرل اور علماء و ٹیکنوکریٹ نشست  اور سابق فاٹا کی 4 جنرل نشستیں شامل ہیں۔

سینیٹ کے نئے انتخابات میں فاٹا کا کوٹہ نہیں ہوگا، اس لیے سینیٹ کے نئے انتخابات میں مجموعی طور پر 48 نشستوں کا انتخاب ہوگا، جن میں سے دو صوبوں میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں 11، 11 اور دو صوبوں پنجاب اور سندھ میں 12، 12 جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی دو نشستیں ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان صوبوں اسمبلیوں میں سے ہر صوبے میں 7 جنرل،  2 خواتین اور 2 نشستیں ٹیکنوکریٹس کی ہیں۔ سندھ اور پنجاب میں ایک ایک نشست اقلیتی نشست بھی ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں ایک جنرل اور ایک ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے پولنگ ہوگی۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts