سندھ حکومت کی عدم توجہی، معاہدے کی تجدید نہ ہونے کےباعث کراچی میں 33 صحت مراکز بند

سندھ حکومت کی عدم توجہی کے باعث پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چلنے والے 33 صحت مراکز بند کردیئے گئے۔ غیر سرکاری ادارے کا کہنا ہے کہ مدت ختم ہونے کے باوجود معاہدے کی تجدید نہیں کی گئی۔

 

سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق غیر سرکاری ادارے (ہینڈز) کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ معاہدے کی مدت ختم ہونے کے باعث کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری اور ملیر میں 33 صحت مراکز بند کردیئے گئے۔

 

نوٹیفکیشن کے مطابق بند ہونے والے طبی مراکز میں ابراہیم حیدری میں 60 بستروں اور ملیر مراد میمن گوٹھ میں 50 بستروں کے اسپتالوں سمیت، بنیادی صحت مراکز، میٹرنٹی ہومز اور ڈسپنسریز شامل ہیں، جہاں ماہانہ 80 سے 90 ہزار مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جاتی تھی۔

 

سندھ حکومت نے 18 اگست 2021ء کو ختم ہونے والے 5 سالہ معاہدے میں تجدید نہیں کی، حکومت نے معاہدے میں 6 ماہ کی توسیع کی جو 18 فروری 2022 کو مکمل ہوچکی ہے، تاہم اس کے بعد معاہدے کی تجدید نہیں کی گئی۔

 

سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت سندھ اور ہینڈز کے مابین ہونیوالے معاہدے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر خلیل احمد شیخ کا کہنا ہے کہ ہینڈز اور محکمہ صحت سندھ کے مابین 5 سال قبل معاہدہ ہوا تھا، جس کے تحت ملیر میں صحت کی مراکز چلانے کیلئے سالانہ 455 ملین روپے دینے تھے

 

ڈاکٹر خلیل احمد کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہمیں صرف 206 ملین روپے سالانہ دیئے، صرف تنخواہوں کا سالانہ بجٹ 12 سے 13 کروڑ ہے، باقی 7 سے 8 کروڑ روپے سے تمام سہولیات چلا رہے ہیں اور ڈیڑھ سے 2 کروڑ روپے ہم اضافی خرچ کررہے ہیں۔

 

انہوں نے بتایا کہ 18 اگست 2021ء کو 5 سالہ معاہدہ مکمل ہوا، اس کے بعد معاہدے میں 6 ماہ کی توسیع نے اسے 18 فروری 2022ء تک بڑھا دیا تھا، اس دوران پھر سے ٹینڈر جاری کرنا تھا اور دوبارہ معاہدے کے ذریعے یہ صحت کی سہولیات پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت دینی تھیں، لیکن اب تک ٹینڈر پراسیس ہی نہیں ہوا نا حکومت کی جانب سے ہمیں یہ صحت مراکز چھوڑنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔

 

سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت سندھ کے ایک ذمہ دار افسر کا کہنا ہے کہ ہینڈز کی جانب سے تاخیر سے محکمہ صحت کو اطلاع دی گئی، یہ معاہدہ پی پی پی نوڈ اور ہینڈز کے مابین ہے، محکمہ صحت سندھ نے سہولیات فراہم کی ہیں اور بجٹ کی منظوری کابینہ دیتی ہے، ہینڈز کی جانب سے توسیع کی درخواست تاخیر سے دی گئی لیکن محکمہ صحت نے اس درخواست کو آگے بھیج دیا ہے۔

 

محکمہ صحت کے افسر کا کہنا ہے کہ ہینڈز نے جو نوٹس نکالا وہ ان کے ملازمین کیلئے ہے، اگر معاہدہ ختم کیا ہے تو اس بارے میں ہمیں آگاہ نہیں کیا گیا، نہ کوئی درخواست بھیجی گئی ہے، ظاہر ہے ان پر ملازمین کا دباؤ ہوگا اس دباؤ کو کم کرنے کیلئے انہوں نے یہ نوٹس نکالا ہے۔

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts