حکومت سندھ نے کراچی شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی اور مسائل کے پیش نظر ماسٹر پلان 2047 کی تیاری کا آغاز کردیا۔ ماسٹر پلان کی تیاری کیلئے 8 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔
ماسٹر پلان کسی بھی شہر کی زمین کے موجودہ استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ آبادی کے لحاظ سےڈویلپمنٹ کی سفارشات تیار کرتا ہے۔ اس سلسلے میں جمعرات کو لوکل گورنمنٹ کے زیرصدارت اہم اجلاس بھی منعقد ہوا۔
اجلاس میں کراچی ماسٹر پلان 2047 پر غور کیلئے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ جس کے چیئرمین اور ممبران میں ایس بی سی اے، کے ڈی اے، ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ، ایل ڈی اے، ایم ڈی اے سمیت دیگر اداروں سے نمائندے شامل کئے گئے ہیں۔
ماسٹر پلان کمیٹی کا پروجیکٹ ڈائریکٹر کے ڈی اے کے سینئر اور غیرملکی اداروں کے ساتھ کام کا وسیع تجربہ رکھنے وا لے افسر نعیم وحید کو تعینات کیا گیا ہے۔
ماسٹر پلان کی مدت کی تعین قیام پاکستان کی تاریخ سے کیا گیا ہے۔ آخری ماسٹر پلان 2007 میں سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کے دور میں منظور کیا گیا تھا جس کی مدت 2020 تک تھی تاہم اس ماسٹر پلان پر تیزی سے کام نہیں کیا گیا۔
کمیٹی کے اجلاس میں کئے جانے والے فیصلے کے مطابق کنسلٹنٹ ہائر کرنے کے لئے ٹی او آر بنائے جا ئیں گے۔ کنسلٹنٹ منتخب ہوتے ہی اس کی فزیبلٹی اور ڈیزائن کی تیاری شروع ہو جائے گی۔ کراچی ماسٹر پلا ن کی تیاری پر لاگت کا تخمینہ ایک ارب 69 کروڑ روپے لگایاگیا ہے جو ورلڈ بنک فراہم کرے گا۔