سندھ حکومت بلدیاتی قانون میں ترامیم پر رضامند، جماعت اسلامی کا دھرنا ختم

سندھ میں حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔ بلدیاتی قانون میں ترامیم کے معاملہ پر پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان تحریری معاہدہ ہوگیا۔ جسکے بعد جماعت اسلامی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

 

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان اور صوبائی وزیر ناصرحسین شاہ نے مشترکہ طور پر رات گئے دھرنے سے خطاب تحریری معاہدے کے اہم نکات بیان کئے۔ معاہدہ کے مطابق سندھ حکومت تمام تعلیمی ادارے اور اسپتال بلدیہ کراچی کو واپس کرے گی۔ صوبائی اسمبلی سے بل کی منظوری کے بعد 90 دن کے اندر بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں گے۔

 

موٹر وہیکل ٹیکس میں سے بھی بلدیہ کراچی کو حصہ ملے گا۔ میئر کراچی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور واٹر بورڈ کے چیئرمین ہوں گے۔ بلدیہ کراچی کو خود مختار بنانے کیلئے مالی وسائل دینے پر سندھ حکومت تیار ہوگئی۔ حب کینال اور پانی کے منصوبے جلد مکمل کئے جائیں گے، صوبائی فنانس کمیشن کا قیام، کے ایم ڈی سی بھی کراچی کو واپس کردیا جائےگا۔

 

دھرنے کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہمارے مذاکرات میں کافی ایشو پر اتفاق رائے ہوا ہے، حکومت متفقہ نکات 2013 کےایکٹ میں صوبائی اسمبلی سے ترمیم سے روبہ عمل لائے گی۔

سندھ حکومت ایک ہفتہ میں یہ کام انجام دےگی، صحت سے متعلق جو ادارے لے لئے گئے تھے وہ دوبارہ بلدیاتی اداروں کے سپرد کردیئے جائیں گے، صوبائی حکومت یو سی کو ماہانہ اور سالانہ فنڈز کی فراہمی آبادی کی بنیاد پر ہوگی۔

 

ناصرحسین شاہ کا کہنا تھاکہ جماعت اسلامی کی طرف سے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجے جانے والی تجاویز جن پر اتفاق ہوا ہے اس پر اور جن پر اتفاق نہیں ہوا اس کے لیے مذاکراتی کمیٹی اپنا کام جاری رکھے گی۔ سندھ حکومت تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کی بحالی میں اہم کردار اداکرے گی،کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی کا درجہ دلانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts