الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جمعرات کی شام کو سندھ اسمبلی میں خواتین کی 29 میں سے 27 اور اقلیت کی 9 میں 8 نشستوں پر پاکستان پیپلزپارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ دیموکریٹک الائنس کے امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جبکہ جماعت اسلامی کے کامیاب امیدواروں کی جانب سے گوشوارے جمع نہ کرنے پر جماعت اسلامی خواتین نشست کے کوٹے سے محروم ہوگئی ہے۔
مخصوص نشستوں کے نوٹیفکیشن کے بعد سندھ اسمبلی کے 168 رکنی ایوان میں 115 نشستوں کے ساتھ پیپلزپارٹی پہلی اور 36 نشستوں کے ساتھ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان دوسری پوزیشن پر آگئی ہے ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی 3 اور جماعت اسلامی کی 2 نشستیں ، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 9 آزاد ارکان ، خواتین کی اور ایک اقلیتی نشست کی پوزیشن ابھی واضح نہیں کی گئی ہے۔
سنی اتحاد کونسل میں 9آزاد ارکان کی شمولیت تسلیم کرنے کی صورت میں دو خواتین اور ایک اقلیتی نشست سنی اتحاد کونسل کو ملے گی ، بصورت دیگر پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو خواتین کی مزید ایک ایک نشست اور پیپلزپارٹی کو مزید ایک اقلیتی نشست بھی ملے گی۔
عام انتخابات 2024 ء میں سندھ اسمبلی کی 130 جنرل نشستوں میں سے85 پر پیپلزپارٹی کامیاب ہوئی ، جبکہ 4 آزاد ارکان نادر اکمل لغاری ، ممتاز جکھرانی اور جام مہتاب حسین ڈہر اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد رکن اعجاز خان سواتی بھی پیپلزپارٹی میں شامل ہوئے ، اس طرح پیپلزپارٹی کو خواتین کی 29 میں سے 20 اور اقلیت کی 9 میں سے 6 نشستیں ملی اور مجموعی تعداد 115 ہوگئی ہے، پیپلزپارٹی کے ایک نومنتخب رکن عزیز جونیجو کے چند روز قبل انتقال سے فی الوقت سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے 114 ارکان ہونگے اور ایک نشست پر بعد میں ضمنی انتخاب ہوگا۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے عام انتخاب میں سندھ اسمبلی کی 28 جنرل نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور ان کو خواتین کی 6 اور اقلیت کی 2 مخصوص نشستیں ملی ہیں اور مجموعی تعداد 36 ہوگئی ہے۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور جماعت اسلامی کو عام انتخابات میں دو دو جنرل نشستوں پر کامیابی ملی اور دونوں کے مابین ایک خاتون کی نشست کے لئے قرعہ اندازی ہونا تھی ، الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی کے کامیاب امیدواروں کی جانب سے معینہ مدت میں گوشوارے جمع نہ کرانے پر جماعت اسلامی کوٹے سے محروم ہوئی اور مخصوص نشست گرینڈ ڈیموکرٹک الائنس کو ملی ، اس طرح ایوان میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس 3 اور جماعت اسلامی کی 2 نشستیں ہیں۔
الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 9 ارکان کی پوزیشن واضح نہیں کی ہے ،تاہم خواتین کی 2 اور اقلیت کی ایک مخصوص نشست کا فیصلہ بھی باقی ہے ، 9 آزاد ارکان کی شمولیت سنی اتحاد کونسل میں تسلیم کرلی گئی تو یہ تینوں نشستوں سنی اتحاد کونسل کو ملیں گی اور سنی اتحاد کونسل کی تعداد 12 ہوجائے گی، بصورت دیگر مزیدایک خاتون اور ایک اقلیت پیپلزپارٹی اور ایک خاتون نشست متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو ملے گی۔