سعودی عرب کی حکومت نے خواتین کے عمرہ کیلئے محرم کی شرط ختم کردی۔ حرمین شریفین کے سوشل میڈیا پر جاری پیغام کے مطابق خواتین اب بغیر محرم کے عمرہ ادا کرسکتی ہیں۔
سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے اعلان کیا کہ خواتین اب بغیر محرم کے بھی عمرہ ادا کرسکیں گی۔ عمرہ ادائیگی کے لیےمحرم کے ساتھ کی شرط ختم کردی گئی ہے۔
انہوں نے پیر کے روز قاہرہ میں سعودی سفارت خانے میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اس تنازعہ کو ختم کر دیا کہ آیا محرم کا ایک خاتون حاجی کے ساتھ جانا ضروری ہے یا نہیں۔
Minister of Hajj and Umrah:
“A woman can come to the Kingdom to perform Umrah without a mahram.”
— Haramain Sharifain (@hsharifain) October 10, 2022
ان کا کہنا ہے کہ محرم کو اب عمرہ کرنے والی خاتون کے ساتھ جانے کی ضرورت نہیں ہے چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے سے تعلق رکھتی ہوں۔
انہوں نے مزید بتایا ہے کہ حرمین شریفین کے عازمین کو سہولتوں کی فراہمی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور ڈیجیٹلائزیشن کی گئی ہے جس میں روبوٹس کا استعمال بھی شامل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مسجد الحرام کے توسیعی منصوبے کی لاگت 200 بلین سعودی ریال سے بڑھ چکی ہے۔ یہ مسجد الحرام کی توسیع کا تاریخ میں سب سے بڑا منصوبہ ہے۔