سری لنکا میں حکومت کے خلاف مظاہرے، ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ

سری لنکا میں صدرگوٹابایا راجاپاکسےکےملک سےفرارہونےکے بعد ملک بھر میں غیرمعینہ مدت تک ہنگامی حالت (ایمرجنسی ) نافذ کردی گئی ہے۔

صدر گوتا بایا راجا پاکسے کے ملک سے فرار ہونے کے بعد وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے کو قائم مقام صدر بنایا گیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر کے ملک سے جانے کے بعد ملکی حالات قابو میں کرنے کے لیے ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔

سری لنکن ایئر فورس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سری لنکن صدر اپنی اہلیہ اور 2 باڈی گارڈز کے ساتھ ایئر فورس کے طیارے میں صبح ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔ صدر گوتا بایا راجا پاکسے مالدیپ کے دارالحکومت مالے میں ہیں جہاں سے جلد ہی وہ دوسرے ایشیائی شہر چلے جائیں گے۔

پولیس نے دارالحکومت کولمبو سمیت مشرقی صوبے میں کرفیو نافذ کردیا ہے تا کہ بڑھتے ہوئے مظاہروں کو روکا جاسکے۔ پولیس نے بتایا کہ کولمبو میں ہزاروں مشتعل افراد نے وزیراعظم آفس کی عمارت پر دھاوا بول دیا جن کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

حکومتی ذرائع کا بتانا ہے کہ گوتا بایا راجا پاکسے ممکنہ طور پر آج اپنا استعفیٰ بذریعہ خط بھجوا دیں گے۔ واضح رہے تین اپریل کو سری لنکن کابینہ نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ سری لنکا کے مرکزی بینک کے صدر بھی مستعفی ہوگئے تھے۔

ملک میں تقریبا 3 ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں میں ملکی سیاسی صورتحال ابترہوگئی ہے۔ پیٹرول پمپس پر ایندھن دستیاب نہیں ہے جب کہ مہنگائی بھی 9 ماہ کی مسلسل بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts