سرفرازاحمد کا شکار پاکستان کرکٹ ٹیم کے کامیاب ترین کپتان میں ہوتا ہے۔ سرفراز کی قیادت میں پاکستان نے چیمپیئنز ٹرافی جیتی اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں بھی گرین شرٹس 2 سال سے زائد عرصہ تک پہلی پوزیشن پر براجمان رہے۔دوہزارانیس میں سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز میں شکست کے بعد سرفرازاحمد سے کپتانی واپس لے لی گئی اور قیادت کا تاج بابراعظم کے سر پر سجا۔
بابراعظم کی کپتانی میں پاکستان ٹیم نے 2021میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ورلڈٹی ٹوئنٹی میں پہلی بار بھارت کو بھی شکست دی۔ بابراعظم نے اپنے ایک حالیہ بیان میں سابق کپتان سرفرازاحمد کو مشکل وقت کا ساتھی قرار دیا ہے۔ بابراعظم کو قیادت ملنے کے بعد سے ہی بیشتر دوروں پر سرفرازاحمد قومی اسکواڈ کا حصہ رہے ہیں۔
بابراعظم کا کہنا ہے کہ سرفرازاحمد کو کپتانی کا وسیع تجربہ ہے۔ انہیں جب بھی کسی بھی قسم کا فیصلہ لینے یا حکمت عملی بنانے سے متعلق مشکل پیش آتی ہے تو سرفرازاحمد کے پاس ہی جاتے ہیں اور ان سے رائے لیتے ہیں۔ سیفی بھائی کے پاس ہمیشہ اچھے مشورے ہوتے ہیں جس پروہ عمل کرتے ہیں۔ تو جب بھی انہیں زیادہ مشکل ہوتی ہے تو وہ سرفرازاحمد سے ہی مشور ہ لیتے ہیں۔کپتان کا کہنا تھاکہ وہ فیلڈ میں نائب کپتان اور دیگر سینیئر پلیئرز سے بھی رائے لیتے ہیں۔