وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے میہڑ واقعہ پر انتظامیہ کی جانب سے سستی کا اعتراف کرلیا۔ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ وہ مانتے ہیں کہ میہڑ میں آگ لگنے پر سندھ حکومت کا رسپانس سلو تھا۔
مرادعلی شاہ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ میہڑ کے قریب کی فائر بریگیڈ گاڑی خراب تھی۔ اس موقع پر انہوں نے آگ سے متاثرہ افراد کو گھر بنا کر دینے کا بھی اعلان کیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ دادو واقعے میں جن کے مویشیوں کی اموات ہوئی ہیں ،اناج ضائع ہوا،ان کو ازالے کیلئے رقم دیں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اعتراف کیا ہے کہ دادو میں آگ لگی تو رسپانس آہستہ تھا، تاخیر کے ذمہ داروں کا تعین کرکے سزا دیں گے، سروے شروع کر دیا ہے، گاؤں والوں سے وعدہ کیا ہے گھر بنا کر دیں گے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکر نے بھی مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر انگریزی اخبار کی کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ فائر بریگیڈ کو جائے حادثہ پر جانے میں 11 گھنٹے لگے۔ اس نا اہلی پر کوئی جواز قابل قبول نہیں ہوگا۔
واضح رہے دادو کی تحصیل میہڑ کے دو دیہات میں آگ لگنے سے 140 سے زائد کچے مکانات جل گئے۔ آگ نے 9 بچوں کی زندگیاں نگل گئی جبکہ 160 سے زائد مویشی بھی اس واقع میں جل کر ہلاک ہوئے۔