دواؤں کی بلیک میں فروخت، کراچی میں ادویات پانچ گنا زیادہ قیمتوں پر فروخت کئے جانے انکشاف

کراچی میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کے کریک ڈاؤن کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ فارمیسی اور میڈیکل اسٹورز اتھارٹی کی جانب سے منظور شدہ زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمت (ایم آر پی) سے پانچ گنا اضافی قیمت پر ادویات فروخت کی جارہی ہیں۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق نگران وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کی ہدایات کے بعد اتھارٹی نے ملک بھر میں ادویات کے ناجائز منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے جس کے دوران ہول سیلرز، ڈسٹری بیوٹرز، فارمیسیز اور میڈیکل اسٹورز کے گوداموں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ڈریپ کی جانب سے باضابطہ طور پر جاری کیے گئے ڈیٹا کے مطابق ٹیموں نے کراچی میں ڈی ایچ اے، گلشن اقبال، گلستان جوہر اور دیگر علاقوں کے مختلف میڈیکل اسٹورز پر چھاپے مارے۔

دی ہیپارن انجکشن جو کہ خون کے جمنے کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمت 800 روپے ہے لیکن اسے 3500 روپے میں فروخت کیا جا رہا تھا۔

وزارت صحت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اسی طرح درد کو ختم کرنے والا ٹرامل انجکشن، اینٹی بائیوٹک آگمنٹن ڈی ایس سسپنشن اور کھانسی کا شربت ہائیڈریلین ایم آر پی سے زیادہ قیمتوں پر فروخت کیا جا رہا تھا۔

اس کے علاوہ بھی انہوں نے دیگر ادویات کی نشاندہی کی جنہیں ان کی مقرر کردہ قیمت سے زیادہ پر فروخت کیا جا رہا تھا، انہوں نے بتایا کہ کریک ڈاؤن کے دوران ادویات ضبط اور میڈیکل اسٹورز کو سیل کر دیا گیا۔

Spread the love
Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts