کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ کو بلاآخر پولیس نے بازیاب کرلیا۔ دعا زہرہ کو پنجاب کے شہر بہاولنگر کی تحصیل چشتیاں سے اسکے شوہر ظہیراحمد سمیت تحویل میں لے لیا گیا۔
اپریل میں کراچی کے علاقے الفلاح سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ کو ایک ماہ اکیس دن کے بعد بازیاب کرایا گیا۔ ایس ایس پی اے وی سی سی زبیر نذیر شیخ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دعا زہرہ کے ساتھ ان کے شوہر ظہیر کو بھی حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
دعا زہرہ اور اسکے شوہر ظہیراحمد کو کراچی پولیس کے سپرد کردیا گیا ہے، دونوں کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کراچی منتقل کیا جائے گا۔
لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ اور ظہیراحمد کو سی آئی اے پولیس نے ایک وکیل کے گھر سے برآمد کیا، دعا زہرہ کے شوہر ظہیر کے سارے اہلخانہ پہلے ہی کراچی پولیس کی حراست میں ہیں۔
دعا زہرہ کے اغوا کا معاملہ رواں سال 16 اپریل کو رپورٹ ہوا تھا تاہم بعد ازاں دعا زہرہ نے پنجاب میں ظہیر نامی لڑکے سے شادی کا اعتراف کیا تھا۔
دوسری جانب دعا زہرہ کے والد نے سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ ان کی بیٹی ابھی 14 برس کی ہے لہذا قانون کے مطابق اس کی شادی نہیں ہو سکتی، اسے بازیاب کروا کر ہمارے حوالے کیا جائے۔
دعا زہرہ کی بازیابی کے لیے سندھ پولیس نے سانگھڑ میں بھی چھاپے مارے تھے جبکہ دعا زہرہ نے 26 اپریل کو لاہور میں پولیس کو شوہر کے ساتھ رہنے کا بیان دیا تھا تاہم سندھ ہائیکورٹ نے دونوں کو ہر صورت عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔