کراچی سے لاپتا ہونے والی لڑکی دعا زہرہ کو تاحال عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکا۔ پولیس اب تک دعازہرہ تک نہیں پہنچ سکی۔ سندھ پولیس نے لڑکی کی بازیابی کے لیے سندھ پولیس نے وزارت داخلہ سے مدد مانگ لی۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے وفاقی وزارت داخلہ کو مدد کیلئے خط لکھ دیا۔ خط میں آئی جی سندھ نے دعا زہرہ کی بازیابی کیلئے آئی جی پنجاب کو سندھ پولیس کی معاونت کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔
خط میں درخواست کی گئی کہ خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر کے آئی جیز کوبھی سندھ پولیس سے تعاون کی ہدایت کی جائے۔ آئی جی سندھ نے وزارت داخلہ کو آگاہ کیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرہ کو 10 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔
واضح رہے کہ چند ماہ قبل کراچی کے علاقے الفلاح سے دعازہرہ لاپتہ ہوگئی تھی۔ کچھ عرصے بعد دعا زہرہ کی ویڈیو منظرعام پر آئی جس میں لڑکی نے بتایا کہ وہ اپنی مرضی سے گھر چھوڑ کر گئی ہے اور اس نے شادی بھی کرلی ہے۔
دعا زہرہ کے والدین نے لڑکی کے کم عمر ہونے کا کہتے ہوئے نکاح کو غیرقانونی قرار دیا ہے اور اسکی بازیابی کیلئے درخواست دائر کررکھی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں دعا زہرہ کا کیس زیرسماعت ہے، گزشتہ سماعت پر عدالتی حکم کے باوجود دعازہرہ کی عدم پیشی پر آئی جی سندھ کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور اب عدالت نے ایف آئی اے کو اس معاملے میں پولیس کی معاونت کی ہدایت کی ہے۔