کراچی سے لاہور آکر شادی کرنے والی دعا زہرا کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ پولیس نے دعا زہرا کے نکاح خواں قاری حافظ غلام مصطفی اور نکاح نامہ پر گواہ بننے والے اصغر کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق نکاح خواں قاری غلام مصطفیٰ نے دعا زہرا کا جعلی نکاح پڑھایا تھا۔قاری غلام مصطفیٰ حسن مارکیٹ نیو سمن آباد لاہور کا رہائشی ہے، سمن آباد پولیس نے تفتیش کے لیے قاری کو نا معلوم مقام پر منتقل کردیا۔
اے وی سی سی پولیس نے نکاح نامہ پر گواہ بننے والے اصغر کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔اے وی سی سی کے مطابق اصغر اور نکاح خواں حافظ غلام مصطفٰی کو کراچی منتقل کر کے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے حوالے کیا جانا ہے۔ لڑکی کا 164 کا بیان بھی منسوخ ہوگیا ہے۔
کچھ روز قبل کراچی سے پنجاب بھاگ کر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرہ نے سندھ اور پنجاب پولیس پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ دعا زہرہ نے اپنی زندگی کےحوالے سے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔
واضح رہے کہ دعا زہرا کے والد نے بیٹی کی بازیابی کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہوا ہے۔ دعا زہرا کے والد کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی ایسٹ، ایس ایچ او الفلاح اور تفتیشی افسر کو دعا زہرا کو بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ایسٹ اور الفلاح تھانے کے ایس ایچ او کو آئندہ سماعت پر دعا زہرہ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہوا ہے۔ عدالت نے فریقین کے ساتھ ساتھ پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو بھی 19 مئی تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔