دعا زہرہ کیس، گرفتار نکاح خواں اور گواہ کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا

کراچی سے لاہور جاکر شادی کرنے والے دعا زہرہ کیس میں پولیس نے گرفتار ارکان کو عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے دونوں ملزمان کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

 

کراچی کے مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کے سامنے دعازہرہ کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے لاہور سے گرفتار کئے جانے والے نکاح خواں قاری غلام مصطفیٰ اور نکاح میں گواہ بننے والے اصغر کو عدالت میں پیش کیا۔

 

قاری غلام مصطفٰی نے دعا زہرہ کا نکاح پڑھانے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اس بچی کا نکاح نہیں پڑھایا انکا نام استعمال کیا جارہا ہے۔ گواہ اصغر نے الزامات کی تردید کی۔

 

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے دونوں ملزمان کو 5 روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا اور آئندہ سماعت پر تفیشی افسر سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے پیش رفت سے آگاہ کرنے کا حکم دیا۔

 

واضح رہے کہ دعا زہرا کے والد نے بیٹی کی بازیابی کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہوا ہے۔ دعا زہرا کے والد کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی ایسٹ، ایس ایچ او الفلاح اور تفتیشی افسر کو دعا زہرا کو بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔

 

 

سندھ ہائی کورٹ نے 19 مئی کو دعا زہرہ کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر پولیس پر بریمی کا اظہار کیا تھا ۔ عدالت نے پولیس کو دعا زہرہ کو 24 مئی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts