پاکستان کے نامود اداکار عدنان صدیقی نے خواتین کا موازنہ مکھیوں سے کرڈالا جسکے بعد سوشل میڈیا پر بیشتر صارفین نے عدنان صدیقی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
عدنان صدیقی ایک ٹی وی چینل کی رمضان ٹرانسمیشن میں شریک تھے۔ دورانِ گفتگو عدنان صدیقی کے ہاتھ پر مکھی آکر بیٹھی جس کے بعد اداکار نے کہا کہ میں اب جو بات کہنے جا رہا ہوں، اُس کا کوئی بُرا نہ مانے۔
عدنان صدیقی نے کہا کہ خواتین اور مکھیوں کی مثال ایک جیسی ہے، آپ جتنا خواتین کے پیچھے بھاگیں گے وہ آپ سے اُتنا ہی دور بھاگیں گی اور جب انسان ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر خاموشی سے بیٹھ جاتا ہے تو خواتین مکھی کی طرح ہاتھ پر آکر بیٹھ جاتی ہیں۔
اداکار نے مزید کہا کہ میں جب مکھی کو پکڑنے کی کوشش کررہا تھا تو وہ بھاگ گئی تھی لیکن جیسے ہی میں خاموش ہوکر بیٹھ گیا تو مکھی میری ناک پر آکر بیٹھ گئی۔
عدنان صدیقی کے اس عجیب وغریب تبصرے نے پروگرام کی میزبان ندا یاسر کو بھی تھوڑی دیر کے لیے پریشان کر دیا تاہم انہوں نے خود کو عدنان کے تبصرے سے الگ کردیا تھا۔
پروگرام کی میزبان نے کہا کہ مجھے اپنے شو پر اتنے صاف گو لوگ نہیں چاہیئں کیونکہ ان کی باتیں مجھے سوشل میڈیا پر وائرل کروا کر مشکل میں ڈال دیں گے۔
عدنان صدیقی کے خواتین سے متعلق بیان پر سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان آگیا اور صارفین نے اداکار کو تہذیب اور اخلاق کے بارے میں یاد دہانی کرانا شروع کردی۔
عمران خان کی سابق اہلیہ اور میزبان ریحان خان نے بھی عدنان صدیقی کے بیان پر برہمی کا اظہار کیا۔ ریحام خان نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ انکے لئے یہ پریشانی کا باعث ہے کہ کسطرح خواتین کی بے عزتی کی جاتی ہے۔
ریحان خان نے سوال کیا کہ عدنان صدیقی نے جو بیان دیا انہیں یہ کیسے معلوم کیا وہ شادی شدہ شخص نہیں ہیں؟
سوشل میڈیا پر زیادہ تر صارفین نے عدنان صدیقی کی بات کو انتہائی نامناسب اور بیہودہ قرار دیا اور لکھا کہ یہ اشرف المخلوقات خواتین کی توہین ہے۔
ایک صارف نےکہا کہ یہ خود کو ٖفخر سے مرد پکارتے ہیں ،جن کی ہر بات عورت سے مقابلے اور اس کی تذلیل پر شروع اور ختم ہوتی ہے۔
ایک اور صارف نے طنز کرتے ہوئے کہاکہ ان کو بھی ملا ہے تمغہ امتیاز۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ عدنان صدیقی جتنے اچھے اداکار ہیں ،اتنی ہی فضول باتیں کرتے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ یہ 90 کی دہائی نہیں ہے، اسطرح کے فضول بیانات دیتے ہوئے سوچنا چاہئے۔ اور اگر انکا مطلب درست بھی تھا تب بھی انکا بیان ذلت آمیز تھا۔
ایک صارف کی نظر میں عدنان صدیقی کی عزت ختم ہوگئی۔ ایک صارف نے لکھا کہ یہ خلیل الرحمان قمر کے ساتھ کام کرنے کے سائیڈ افکیٹ ہیں۔
جہاں صارفین عدنان صدیقی کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں وہیں انکے حمایتی بھی دفاع کرتے نظر آرہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ سچ ہمیشہ کڑوا ہوتا ہے۔ ایک نے لکھا کہ بات تو سچ ہے مگر ہے رسوائی کی۔