وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ صوبے میں کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دو روز قبل حیدرآباد میں نوجوان کے قتل کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ انہوں نے اے این پی رہنما شاہی سید اور قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو سے رابطہ کر کے سندھ میں امن و بھائی چارے کے قیام میں مثبت کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔
صوبائی وزیراطلاعات کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ افسوس ناک واقعات میں ملوث چند ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کوئی بھی شر پسند قانون ہاتھ میں لے گا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد واقعے میں قتل ہونے والے نوجوان کے ایک قاتل کو گرفتار کرنے کے علاوہ واقعہ کے بعد کاروباری املاک کو نقصان پہنچانے والے نوجوانوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ صوفیائے کرام اور امن پسندوں کی دھرتی ہے ۔ یہاں کے پر امن ماحول کو ہر صورت میں برقرار رکھا جائے گا۔
واضح رہے حیدرآباد میں ہوٹل پر کھانے کے بل کے تنازعے پر چند نوجوان اور عملہ کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔ ہوٹل انتظامیہ کی فائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق جبکہ ڈنڈوں کے وار سے 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔
واقعہ کے خلاف جسقم رہنما نیاز کالانی کی قیادت میں احتجاجی دھرنا بھی دیا گیا اور بائی پاس روڈ کو بلاک کردیا۔ جس پر ایس ایس پی حیدرآباد امجد شیخ موقع پر پہنچے۔
ایس ایس پی حیدرآباد نے ایف آئی آر درج کرانے کی یقین دہانی کرائی اور ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں کو معطل کردیا تھا جسکے بعد مظاہرین منشر ہوگئے تھے۔