لاہور میں دھرنے پر بیٹھے بلوچ طلباء سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ طلباء پاکستان کا مستقبل ہیں، لیکن ڈی جی خان، راجن پور، فاٹا اور بلوچستان کے بچے سڑکوں پر رل رہے ہیں، ان کی 600 سیٹیں واپس لے لی گئی ہیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ طالب علموں کا کوٹہ بحال کرنا چاہیے، بچے تعلیم کا حق مانگ رہے ہیں اور کسی نے ان سے ملاقات نہیں کی، میں کل کوئٹہ جا رہی ہوں، وہاں بھی طلباء کا مسئلہ اٹھاؤں گی۔کراچی واقعے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں کراچی واقعے پر انکوائری کی کوئی ضرورت نہیں ہے ہر چیز بڑی واضح ہے، کراچی واقعہ کی انکوائری رپورٹ عوام کے سامنے لائی جانی چاہیے، کراچی واقعے پر مجھے بلایا گیا تو گواہی دینے ضرور جاؤں گی۔مریم نواز کا کہنا تھا حکومتی مشیر اپنی خفت مٹانے کے لیے بیان بازی کر رہے ہیں، حکومت کی ہوائیاں اڑی ہوئی ہیں، یہ جنوری سے پہلے چلی جائے گی۔وزیراعطم سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک مہرہ ہیں، وہ ہمارا ہدف نہیں ہیں۔