ملک کے موجودہ معاشی حالات کے باعث حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے اور جی ایس ٹی لگانے پرغورشروع کردیا ہے۔وفاقی حکومت نے معیشت کی بحالی کےلیے منصوبہ تیار کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے معاشی بحالی اور منی بجٹ کے لئے ابتدائی تجاویز کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے۔ مجوزہ منصوبے کی تفصیلات گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کی گئیں۔
منصوبے کے مطابق ٹارگٹڈ سبسڈی معاشرے کے صرف کم آمدن طبقے کو دی جائے گی جبکہ پیٹرولیم مصنوعات اور گیس پر پیٹرولیم لیوی 50 سے 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے، اس کے علاوہ عام دکانداروں اور تاجروں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی معاشی بحالی منصوبے کا حصہ ہے۔
مجوزہ منصوبے کے مطابق صوبوں کو منتقل کیے جانے والے فنڈز گیس اور بجلی کے شعبے میں لائن لاسز سے منسلک کر دیے جائیں گے جبکہ پیٹرول، بجلی اور گیس کی راشننگ کے ذریعے جاری کھاتوں کا خسارہ پورا کیا جائے گا، اس کے علاوہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ کی بنیاد پر کرنے کی تجویز معاشی بحالی منصوبے میں شامل ہے۔
قامی اور غیر ملکی قرض کی ری اسٹرکچرنگ کی بھی تجویز معاشی بحالی کے منصوبے کا حصہ ہے۔ ملکی معیشت کی بہتری کےلیے 10 سالہ جامع منصو بہ تیار کیا جائے گا،منصوبہ دوست ممالک سے شئیر کر کے اسٹرکچرڈ سپورٹ مانگی جائے گی،ان ممالک میں چین، یو اے ای، سعودی عرب، قطر، یورپی یونین اور امریکا شامل ہیں۔