وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان میں شعبہ صحت کی بہتری کیلئے ایک اور بڑا اقدام کیا ہے۔ جان بچانے والی سی پی آر ٹریننگ کا ملک گیر انعقاد کیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ملل بھر میں ٹریننگ کے انعقاد کے سلسلے میں اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی کو فوری اقدامات کی ہدایت بھی دے دی ہے۔
سلمان صوفی کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی حالات میں جان بچانے والی بین الاقوامی معیار کی سی پی آر ٹریننگ لاکھوں زندگیاں بچانے میں معاون ثابت ہوگی۔
جان بچانے والی سی پی آر ٹریننگ کو اسکولوں کے نصاب میں بھی شامل کیا جائے گا اور اسکے علاوہ ہر شہری کو سی پی آر کی تربیت دینا بھی مہم کا حصہ ہوگا۔
سلمان صوفی نے کہا کہ وزیرِ اعظم قومی سطح پر صحت کے شعبے میں اصلاحات کا پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں، ملک گیر جان بچانے والی سی پی آر کی تربیت کی مہم اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔ آئندہ ہفتے اس ملک گیر مہم کے حوالے سے مکمل لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
واضح رہے سی پی آر کارڈیو پلمونری ریسسیٹیشن کا محفف ہے، سی پی آر ہنگامی حالت میں مریض کو ہوش میں لانے کے لیے چھاتی کو دبانے اور منہ سے منہ جوڑ کر سانس بحال کرانے کا عمل ہے۔
سی پی آر جان بچانے کا ایک طریقہ کار ہے، جو اُس وقت آزمایا جاتا ہے، جب اچانک ہی مریض کے دل کی دھڑکن بند ہو جائے یا پھر اُسے سانس لینے میں انتہائی شدید دشواری محسوس ہو رہی ہو۔
اگر یہ عمل اچھی طرح کیا جائے تو ایسے مریض جنھیں دل کا دورہ پڑا ہو، ان کا دوران خون اور سانس بحال کرنے میں اس سے مدد مل جاتی ہے۔
سی پی آر کی جن ایمرجنسیوں میں ضرورت پڑتی ہے، ان میں دل کا دورہ، ڈوبنا، دم گھٹنا، بجلی کا جھٹکا لگنا، زہر خورانی، اور الرجی کے رد عمل سے جان کا خطرہ شامل ہیں۔