حکومت تبدیلی کی کوشش کامیاب ہوئی تو ہم واپس 1940 میں غلامی دور میں چلے جائیں گے، فواد چوہدری

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کو ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غلط قرار دینے کیلئے تمام مواد دیکھنا ہوگا۔ اگر حکومت تبدیلی کی کوشش کامیاب ہوگئی تو ہم واپس 1940 کے دور میں چلے جائیں گے۔

 

سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ آئین کے مطابق عدالت پارلیمان کی کاروائی کو نہیں دیکھ سکتی اور ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔ اگر ججز کو ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غلط قرار دینا ہے تو انہیں تمام مواد دیکھنا ہوگا۔

 

جج صاحبان کے سامنے وہ مواد ہونا چاہئے جس کی بناء پر اسپیکر نے رولنگ دی، اگر جج صاحبان نے دستاویزات اور شہادتیں ہی نہیں دیکھنا تو وہ رولنگ کے صحیح یا غلط ہونے کا فیصلہ کیسے کریں گے؟ ان کیمرہ کاروائ میں شہادتوں کا جائزہ لیں ورنہ ہمیں آزادی کا سفر 1940 سے دوبارہ شروع کرنا ہو گا۔

 

فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ حکومت تبدیلی کی کوشش کامیاب ہونے پر ہم اس وقت واپس چلے جائیں گے جب 1940 میں قرار داد پیش ہوئی تھی اور پھر پوری قوم کو دوبارہ آزادی کا سفر کرنا پڑے گا۔

 

فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ حکومت کی تبدیلی کی کوشش کامیاب ہونے پر یہ بدترین سامراج کی پاکستان پر قبضہ کی کوشش ہوگی۔ ججز جو بھی فیصلہ دیں گے اسکے مطابق ہی آگے بڑھیں گے۔

 

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں آئین کے مطابق آگے بڑھنا چاہئے اور ملک اب انتخابات کی جانب بڑھ چکا ہے۔ لیکن اگر عدالت کا فیصلہ آنے پر ہم واپس عدم اعتماد کی تحریک پر چلے جاتے ہیں تو ملک میں بحران مزید بڑھے اور عدم استحکام مزید برقرار رہا تو پاکستان کی معیشیت کو مزید نقصان ہوگا۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts