حکومتی اتحاد میں شامل جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی شاہ زین بگٹی نے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے۔ شاہ زین بگٹی نے بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں شاہ زین بگٹی سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال ، بلوچستان کے معاملات اور وفاقی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
ملاقات کے بعد بلاول کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ ہمیں حالات بہتر کرنے اور امن بحال کرنے کا مینڈیٹ ملا تھا لیکن حکومت کچھ ڈلیور نہ کر سکی۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران شاہ زین بگٹی نے وفاقی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے امور بلوچستان کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ ہم پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں۔
شاہ زین بگٹی نے کہا کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال کو دیکھ رہے ہیں، ہم حکومت کے ساتھ ساڑھے 3 سال چلے لیکن حکومت نے سوائے وعدوں کے کچھ نہیں کیا۔
سربراہ جمہوری وطن پارٹی نے کہا کہ مرحوم اکبر بگٹی کے نام پر بلوچستان کے عوام کو بہت اعتماد تھا لیکن بلوچستان کے عوام کے اعتماد کو بہت نقصان پہنچا ، اس لئے ہم حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ نامور بلوچ قوم پرست رہنما اکبر بگٹی کے پوتے شاہ زین بگٹی جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ ہیں اور قومی اسمبلی میں ان کی ایک نشست ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے 2021 میں شاہ زین بگٹی کو بلوچستان میں مفاہمت اور ہم آہنگی کے لیے اپنا معاون مقرر کیا تھا۔