کراچی:چار سال قبل حویلیاں میں ہونے والے پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی۔۔ رپورٹ میں اے ٹی آر طیارے کی پاور ٹربائن کا اسٹیج ون بلیڈ اور او ایس جی پن ٹوٹنے کا انکشاف ہوا ہے۔۔ انجن کو10ہزار گھنٹے مکمل ہونے پر اوورہال بھی نہیں کیا گیا تھا۔ حادثے میں جنیدجمشید سمیت 48 افراد شہید ہوگئے تھے۔۔
سول ایوی ایشن کی جانب سے 207 صفحات پر رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں پیش کردی گئی ۔تحقیقاتی رپورٹکے مطابق طیارے کا ایک انجن بند ہوا اور دوسرے کا بلیڈ ٹوٹا ہوا تھا۔شبہ ہے اے ٹی آر طیارے کےانجن کا بلیڈ پشاور سے چترال جاتے ہوئےٹوٹا۔ پھر بھی اسے اگلی پرواز کیلئے چترال سے اسلام آباد روانہ کردیا گیا۔
یوں سات دسمبر 2016 کو دارالخلافہ جاتے ہوئے حویلیاں کے مقام پر خوفناک حادثہ ہوا جس میں معروف مذہبی اسکالرجنیدجمشید سمیت 48 افراد شہید ہوئے۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اےٹی آر طیارے کے انجن کو10ہزار گھنٹے مکمل ہونے پر اوورہال نہیں کیا گیا۔۔ انجن کی پاور ٹربائن کا اسٹیج ون بلیڈ یعنی پی ٹی ون بلیڈ ٹوٹکراپنی جگہ سے ہٹا جس سے پاور ٹربائن شافٹ کی گردش متاثر ہوئی اور او ایس جی پن بھی ٹوٹی ہوئی تھی۔ انجن آئل میں ایندھن کی آلودگی شامل ہونےکے باعث دوران پرواز خرابی شروع ہوئی۔
جس نے ٹوٹی اوایس جی پن اور بلیڈکے ساتھ مل کر پروپیلر کی رفتار کم کردی اور پروپیلر الیکٹرانک کنٹرول میںخرابی پیدا ہوگئی۔ بتایا گیا کہ بدقسمت طیارے کے پائلٹس نے نئی خرابی دیکھیجو پہلے اے ٹی آرطیاروں میں کبھی نہیں دیکھی گئی۔۔